محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور و آؤٹ ڈور میں مفت ادویات کی فراہمی صرف دعوؤں تک ہی محدود ہے۔ شہر کے 10 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی شدید قلت ہے جبکہ ایمرجنسی میں چند ایک ادویات دستیاب ہیں جبکہ مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریض بازار سے لانے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی جانب سے ہسپتالوں میں مفت ادویات کے دعوے باتوں تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ شہر کے 10 بڑے سرکاری ہسپتال میو، گنگا رام، سروسز، جنرل، جناح، پی آئی سی، سید مٹھا، کوٹ خواجہ سعید، نواز شریف یکی گیٹ اور میاں منشی ہسپتال کی ایمرجنسی، انڈور و آوٹ ڈور میں ادویات نایاب ہیں۔ صرف ایمرجنسیز میں آنے والے مریضوں کو چند ادویات مفت فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریضوں کو باہر سے لانی پڑ رہی ہیں جس سے ہسپتالوں میں آئے غریب مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مریضوں اور ان کے لواحقین نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے فری ادویات کے دعوے کئے جاتے ہیں لیکن ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں صرف چند سستی ادویات ہی میسر ہیں جبکہ مہنگی اور جان بچانے والی تمام ادویات بازار سے لانے کیلئے کہہ دیا جاتا ہے۔
ہسپتال کے انڈور میں داخل مریضوں کو ادویات کے حصول کیلئے پہلے در بدر کی ٹھوکریں کھانا پڑتی ہیں پھر کہیں جا کر پر چی پر لکھی ادویات میں سے آدھی مل جاتی ہیں اور آدھی بازار سے خریدنی پڑتی ہیں جبکہ آؤٹ ڈور مریضوں کو تمام ادویات ہی بازار سے خریدنا پڑتی ہیں۔
مریضوں اور ان کے لواحقین نے پنجاب گورنمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتالوں میں مفت ادویات کے وعدوں کو پورا کیا جائے۔ ادھر صوبائی وزیرِ صحت سپیشلائزد ہیلتھ کیئر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ تمام ہسپتالوں کی ایمرجنسیوں میں مفت ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔