ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ حسین حقانی مئی 2008ء سے 2011ء تک امریکا میں پاکستان کے سفیر رہے، انہوں نے حکومتی فنڈز کا غلط استعمال کر کے قومی خزانے کو 20 لاکھ ڈالر سالانہ کا نقصان پہنچایا، حسین حقانی نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کر کے غیر قانونی فائدہ اٹھایا۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا کہ غبن میں ملوث دیگر افسران کا تعین بھی تحقیقات کے دوران کیا جائے گا، امریکا میں پاکستانی سفارتخانے میں ہونے والی غبن کی تحقیقات جاری ہیں، امریکا اور وزارت خارجہ سے مزید دستاویز ملنے پر تحقیقات مکمل کی جائیں گی، حسین حقانی کیخلاف مقدمے میں دفعات 3، 4، 409، 420 اور 109 لگائی گئی ہیں، حسین حقانی پر کرپشن کی روک تھام کے قانون کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔