شہباز شریف پہلی بار خطرے میں ،وقت کم رہ گیا، تھنک ٹینک

Last Updated On 31 March,2018 02:50 pm

لاہور(دنیا نیوز) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہاہے کہ شہباز شریف پہلی مرتبہ خطرے میں ہیں۔ لیکن مائنس ن لیگ کوئی الیکشن نہیں ہو سکتا۔ اب وقت بہت کم رہ گیا ہے ۔ شہباز شریف کے خلاف نیب تحقیقات کرے گا تو فیصلہ ہو گا۔

 پروگرام ’’تھنک ٹینک‘‘ میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پر سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ احد چیمہ کے بعد اب دوسرے لوگ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار ہیں ۔ سعد رفیق مانتا نہیں کہ یہ کمپنیاں اس کی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنے اثاثے فرنٹ مینوں کے ناموں پر رکھے ہوئے ہیں لیکن جرم تو سرزد ہوا ہے ۔پی پی پی بہت کمزور ہو چکی ہے۔ زرداری صاحب نے خود یہ کام کیا ہے۔

معروف کالم نگار اورتجزیہ کار ایاز امیرنے کہا کہ چیف جسٹس کا خادم اعلیٰ کو بلا لینا ۔ ہسپتالوں کا دورہ کرنا معمول کی بات ہے ۔ اگر وہ یہا ں سے بری ہو جاتے ہیں تو منظر نامہ بالکل بدل جائے گا ۔ اسی سے فیصلہ ہونا ہے کہ انتخابات وقت پر ہونے ہیں یا نہیں ۔ مریم نواز کو دیکھا جائے تو ان کے مطابق کیس ختم ہو چکا اور فیصلہ ان کے حق میں آچکا ہے۔ اصل فیصلہ آنے کے بعد مطلع صاف ہو گا۔ چیف جسٹس کو ایسا کیوں کہنا پڑا کہ اگر معاملہ نگران حکومت تک چلا گیا تو نظریہ ضرورت کار فرما ہو سکتا ہے ۔ کو ئی اور ملک ہوتا تو الیکشن وقت پر یقینی تھے ۔ احتساب عدالت کا فیصلہ سب سے اہم اور تاریخ ساز ہو گا۔

شمالی کوریا نے امریکہ کے سامنے کھڑے ہو کر اسے جواب دیا ۔ ہمارا نیوکلیئر سسٹم شمالی کوریا سے دس گنا بڑا ہے لیکن امریکہ کو چھینک آتی ہے تو ہمیں بخار چڑھ جاتا ہے ۔ یہ ایک کمزور ملک کی نشانی ہوتی ہے ۔ایاز امیر نے کہا کہ اس سے انکار نہیں حکومت اور عدلیہ میں تنائو ہے ۔وزیر اعظم اس چیز کو کم کرنے کے لئے چیف جسٹس سے ملنے گئے تھے لیکن ایسی ملاقات نہیں ہونی چاہئے ۔ ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹرحسن عسکری نے کہا کہ میرے اندازے کے مطابق فیصلہ مئی سے قبل آ جائے گا ۔ اس کے بعد سیاست کا نیا انداز ہو گا ۔ غیر یقینی صورتحال قائم رہے گی۔

شمالی کوریا نے جو طاقت امریکہ کو دکھائی وہ ہم نہیں دکھا پاتے ۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔ ان کا ایلیٹ امریکہ میں نہیں رہتا۔ اس کا انحصار امریکہ پر نہیں ہے۔

سیاسی تجزیہ کار اور روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ پی پی پی ووٹ تو لے رہی ہے ۔ ایک صوبے میں ان کی حکومت بھی ہے ۔ ایک صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے ۔ مائنس کا لفظ کہا ں سے آتا ہے ۔ نواز شریف تو نا اہل ہو چکے۔ جرح تو اب ہو رہی ہے ۔ خواجہ حارث یا واجد ضیا پر فیصلہ نہیں ہونا ۔ فیصلہ تو پورے پراسس پر ہونا ہے ۔ جب تاثر یہ قائم ہو جائے کہ سزا ہی ہونی ہے تو ابہام پیدا ہوتا ہے ۔ کسی خاص جگہ سے مائنس ن لیگ کی بات ہو رہی ہے ۔ حتمی فیصلہ ووٹ سے ہونا ہے ۔