کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما شبیر قائم خانی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے مایوس ہو کر پارٹی سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
شبیر قائم خانی نے اپنے ایک آڈیو بیان میں ایم کیو ایم پاکستان چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارچ 1985ء سے ایم کیو ایم کے ساتھ منسلک رہے۔ تحریک میں انہوں نے بہت سے نشیب و فراز دیکھے لیکن کبھی نہ خوف زدہ ہوئے نہ دلبرداشتہ ہوئے۔
شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ لیکن گزشتہ دو ماہ سے جس طرح تحریک انتشار کا شکار ہوئی، اس سے وہ ذہنی طور پر پریشان اور رنجیدہ ہوں۔ بظاہر تو یہ اصولی اختلاف اور ناراضگی سینیٹ انتخابات کے امیدوار سے ہوئی لیکن اصل میں اس کی وجوہات سربراہ کے اختیارات سمیت دیگر وجوہات تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 فروری کو جب رابطہ کمیٹی میں اختلافات ہوئے تو انہیں اندازہ تھا کہ اب یہ پارٹی تقسیم در تقسیم کی طرف بڑھ رہی ہے۔ 7 فروری کو سینیٹ کا الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا۔ تنظیم کے حق میں فیصلہ کرتے ہوئے انہوں نے سوچا کے ان کے اس عمل سے یہ بحران ختم ہو گا لیکن اندرونی تنازع نے مزید سنگینی اختیار کر لی۔
شبیر قائم خانی کا کہنا تھا کہ میں ایم کیو ایم کے نظم و ضبط کی زمانہ مثال دیتا تھا لیکن سینیٹ انتخابات میں چند اراکینِ اسمبلی نے اپنے ضمیر کا سودا کیا کیونکہ اب نہ ہی کوئی روکنے والا ہے اور نہ ٹوکنے والا ہے۔