اسلام آباد: (دنیا نیوز) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں انکشافات کر دیئے۔ انہوں نے کہا آفتاب شیر پاؤ نے 4 ہزار پاکستانی غیر ملکیوں کے حوالے کیے، ملک دشمن ایجنسیز لاپتہ افراد کے معاملے میں ملوث رہی ہیں، غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی۔
لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بتایا پرویز مشرف نے پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کا اعتراف کیا ، ایک پاکستانی کو کسی غیر ملک کے حوالے کیسے کیا جا سکتا ہے، پارلیمنٹ، آئین، عدالتیں ہونے کے باوجود کسی پاکستانی کو غیر ملک کے حوالے کیا گیا۔ انہوں نے کہا مشرف اور شرپاو کے اقدامات کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز نہیں اٹھائی گئی، آخر کس قانون کے تحت پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کیا گیا جبکہ کوئی معاہدہ بھی موجود نہیں۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے یہ انکشاف بھی کیا پاکستانی غیر ملکیوں کو دینے کے عو ض ڈالرز حاصل کئے گئے ، ملک دشمن ایجنسیز لاپتہ افراد کے معاملے میں ملوث رہی ہیں۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال بتایا این جی اوز ملک کی بجائے غیر ملکیوں کے مفاد میں کام کر رہی ہیں ، فنڈنگ بھی غیر ملکیوں سے ہوتی ہے ، میرے اختیار میں ہوتا تو این جی اوز پر پابندی عائد کر چکا ہوتا لیکن سیاسی مصلحت آڑے آجاتی ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے یہ بھی بتایا کہ شکیل آفریدی کے کردار سے بین الاقوامی این جی اوز کے کردار کو پرکھا جا سکتا ہے ، لاپتہ افراد کے معاملے پر غیر ملکی آقاوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی، لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔