اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر پر ازخود نوٹس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک حملہ پہلے ہوا، اب غلط خبر چلا کر عدلیہ پر دوبارہ حملہ کیا گیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم میں نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی کا کہیں نہیں لکھا۔ عدلیہ پر ایک حملہ پہلے ہوا ، اب غلط خبر چلا کر دوبارہ حملہ کیا گیا۔ ججز کو حکومتی سیکیورٹی کی ضرورت نہیں، قوم خود ہمارا تحفظ کرے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر پر پابندی سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں نواز شریف اور مریم نواز کو آف ایئر کرنے کا کہاں لکھا ہے؟ اٹارنی جنرل اور چیئرمین پیمرا نے نہیں میں جواب دیا تو جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پیمرا کے پاس عدلیہ مخالف تقاریر کیخلاف درخواستیں ایک سال سے پڑی ہیں، اس پر کیا ایکشن لیا؟۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے سارے میڈیا میں غلط خبر نہیں لگ سکتی، یہ کام منظم طریقے سے ہوا۔
چیف جسٹس نے سلمان اکرم راجا سے کہا کہ آپ ن لیگ کے وکیل ہیں، لاہور ہائیکورٹ میں پیمرا کی طرف سے بھی پیش ہوئے، کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں، کیوں نہ آپ کا وکالت کا لائنسس معطل کر دیں۔ عدلیہ کو روز گالیاں نکالی جاتیں ہیں، خواتین نے عدالتی دروازے پر آ کر گالیاں دیں، ان خواتین کو سپریم کورٹ کون لے کر آیا؟ غلط خبر کس نے میڈیا کو دی؟ کون اس کی تحقیقات کرے گا؟ عدالت نے پیمرا کو لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے ازخود نوٹس نمٹا دیا۔