اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل امجد پرویز نے 5 ویں روز سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیاء پر جرح مکمل کر لی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء نے بی وی حکام کو لکھے گئے تین ایم ایل اے عدالت میں پیش کر دئیے۔ واجد ضیاء نے احتساب عدالت میں اپنے بیان میں کہا نیلسن ، نیسکول کی تصدیق شدہ دستاویزات ، بینی فشری کا ایڈریس ، رجسٹرڈ ڈائریکٹر ، نامزد ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر کی تفصیلات مانگیں لیکن ایم ایل اے کا جواب آج تک موصول نہیں ہوا۔
واجد نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے بی وی آئی حکام کو تین ایم ایل اے لکھے، پہلا ایم ایل اے 20 مئی 2017، دوسرا 31 مئی 2017 جبکہ تیسرا ایم ایل اے 23 جون 2017 کو لکھا گیا ، یہ بات درست نہیں کہ بی وی آئی نے جے آئی ٹی کے 31 مئی 2017 کے ایم ایل اے کو مسترد کر دیا تھا۔
گواہ واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ 31 مئی کے ایم ایل اے میں دستاویزات کی کنفرمیشن، ویری فکیشن اور سرٹیفکیشن کی درخواست نہیں کی گئی تھی ، جے آئی ٹی نے 23 جون 2017 کے ایم ایل اے میں غلطی سے 31 مئی کے ایم ایل اے کو مستردہ شدہ لکھا ، بی وی آئی حکام کی طرف سے 16 جون 2017 کو ای میل پر جواب دیا گیا، جے آئی ٹی نے بی وی آئی کی 16 جون 2017 کی ای میل کو رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا۔