لاہور: (محمد حسن رضا ) وزیراعلیٰ ہاؤس اور دفاتر میں کھانے پینے کی اشیا کی ترسیل کیلئے 2 گاڑیاں خریدنے کی منظوری دیدی گئی، مختلف ترقیاتی سکیموں سے واپس لئے گئے لاکھوں روپے کے فنڈزسے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دفتر کے لئے کھانے پینے کی اشیا لانے لیجانے کے لئے ٹیوٹاوین اورایک سوزوکی بولان گاڑی خریدی جائیگی۔
یہ فیصلہ اعلیٰ سرکاری اجلاسوں اور حکومتی عہدیداروں کے اجلاسوں میں کھانوں اور دیگر سامان کی فراہمی کا معاملہ دیکھ کر کیا گیا ہے، اس کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے دی جس کے بعد فنڈز سپلیمنٹری گرانٹ سے جاری کرنے کے لئے محکمہ سروسزا ینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ٹرانسپورٹ پول کی جانب سے سیکرٹری خزانہ کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ انہیں 64 لاکھ روپے کے قریب فنڈز دئیے جائیں تاکہ نئی گاڑیاں خرید کر وزیراعلیٰ آفس میں استعمال میں لائی جا سکیں۔
روزنامہ دنیا کو موصول ہونیوالی سرکاری دستاویز کے مطابق محکمہ ویلفیئر ٹرانسپورٹ پول کی جانب سے محکمہ خزانہ پنجاب کو فنڈز کی درخواست کی گئی ہے، اس سے قبل ان دو گاڑیوں کی خریداری کے لئے ویلفیئر ونگ کی جانب سے کیس وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو بھجوایا گیا تھا، ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ ایڈیشنل سیکرٹری ٹو سی ایم نے انہیں آگاہ کیا کہ دو گاڑیاں خریدی جانی ہیں پہلے جو گاڑیاں قابل استعمال تھیں وہ اب دیگر معاملات میں استعمال میں لائی جار ہی ہیں، دو نئی گاڑیاں خریدی جائیں تاکہ وزیراعلیٰ ہائوس اور سی ایم دفاتر میں کھانے پینے سمیت دیگر سامان لانے لیجانے کے لئے استعمال میں لائی جا سکیں، جس پر سمری رکھی گئی ہے تاکہ فنڈز کی منظوری دی جا سکے، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے فوری طورپر منظوری دی اور معاملہ صوبائی سب کیبنٹ کمیٹی میں بھی رکھا جہاں سے فوری طورپر منظوری دیکر سپلیمنٹری گرانٹ سے فنڈز جاری کرنے کے احکامات دیدئیے ہیں۔
جب فنڈز کی منظوری دی گئی تھی تو 57 لاکھ 25ہزار روپے قیمت لگائی گئی تھی، اس کے بعد اب ان گاڑیوں کی قیمت بڑھا دی گئی اور سرکاری خزانے سے 61 لاکھ 45 ہزار روپے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے، اس حوالے سے محکمہ ٹرانسپورٹ پول ایس اینڈ جی اے ڈی کے ٹرانسپورٹ پول آفیسر ون اعجاز کریم کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے آفس کے لئے دو گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، پہلے فنڈز کم مانگے گئے تھے اب مزید تین لاکھ روپے بڑھ گئے ہیں، قیمت بڑھنے سے مزید فنڈز کی ڈیمانڈ کی ہے، فنڈز مزید ملتے ہی گاڑیاں خرید لی جائیں گی۔