اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی سفارتکار کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے شہری عتیق بیگ کی ہلاکت پر کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔ عدالت نے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے حوالے سے منگل تک رپورٹ طلب کر لی۔
سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ امریکی ہوگا اپنے ملک میں، سفارتکار ہونے کا مطلب یہ نہیں ہمارے بندے مارے۔ ایس ایچ او کے الٹے سیدھے بیانات پر عدالت نے پارٹی نہ بننے کی تنبیہ کردی۔
فاضل جسٹس نے ایس ایچ او سے استفسار کیا کہ اردو میں بیان کیوں لکھا کل وہ مکر جائے گا میں تو اردو جانتا ہی نہیں، جس پر ایس ایچ او نے کہا کہ اس نے انگلش میں بیان دیا میں نے اردو میں لکھا جس پر عدالت نے پولیس کو تنبیہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تھوڑی دیر پاکستانی بن کے سوچیں، ہر کیس کو ادھر ادھر نہ کیا کریں۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ای سی ایل میں نام ڈالے جانے کے حوالے سے کمیٹی بنی ہوئی ہے، کمیٹی کو یہ کیس بھی بھیج کر رپورٹ عدالت میں جمع کرادیں گے جس پر معزز جسٹس عامر فاروق نے کہا کمیٹی کمیٹی نہ کھیلیں وہ تو تاحیات نہیں بیٹھے گی، کمیٹی کا مطلب نہ کرنے والی بات ہے۔
عدالت میں وزارت داخلہ اور خارجہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اگر دیر کی تو وہ بھاگ جائے گا۔ فاضل جج نے پولیس کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ گورا ہو اور وہ بھی امریکن، آپ کے ہاتھ پاوں تو ویسے ہی پھول گئے ہوں گے، قانون اگر اسے تحفظ دیتا ہے تو دوسرے شہریوں کو بھی تحفظ حاصل ہے، نہ بیان لیا نہ بلڈ ٹیسٹ کرایا پولیس خود تو ایسے کیسز خراب کرتی ہے۔
پولیس نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ دفتر خارجہ کے افسر سے اس کے سفارت کار ہونے کی تصدیق کرائی، سفارت کار کو شامل تفتیش کیا، گرفتار تصور کیا گیا، ایس ایچ او کوہسار خالد اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ منگل تک ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جائے اور سماعت ملتوی کر دی۔