میٹرو بس منصوبے میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں

Last Updated On 19 April,2018 03:12 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) میگا پراجیکٹس میں میگا کرپشن کے ثبوت نیب کو فراہم کر دیئے گئے ، ٹیپا نے میٹرو پر آڈیٹر جنرل کی جانب سے اٹھائے گئے 245 اعتراضات نیب کو جمع کروا دیئے۔ ذرائع کے مطابق میٹرو بس منصوبے میں ہونے والی بے ضابطگیاں بھی سامنے آ گئی ہیں، میٹرو بس کی تعمیر کے دوران 245 مقامات پر بے ضابطگیاں اور قوانین کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔

آڈٹ رپورٹ میں انکشافات کیے گئے ہیں کہ میٹرو بس کے چوبرجی سے مزنگ چوک تک مبینہ طور پر بے ضابطگیاں کی گئیں اور اراضی ایکوائر کرنے میں زائد رقم خرچ کی گئی، دوسری جانب نیب نے شریف خاندان کے جاتی امرا فارم ہاؤس کو جانے والی رائے ونڈ روڈ کی تعمیر کا بلدیہ عظمیٰ سے ریکارڈ طلب کر لیا۔ سیکرٹری بلدیات اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن سے خط کے ذریعے ضلع کونسل کا سالا نہ ڈیویلپمنٹ پلان 1998 کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

ادھر نیب نے ملٹری اکاؤنٹس ایمپلائز ہاوسنگ سکیم لاہور میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس حوالے سے نیب لاہور نے ملٹری اکائونٹس ہاوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کو بھی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ ملٹری اکائونٹنٹ جنرل لاہور کینٹ میں تعینات صدر اایمپلائز ایسوسی ایشن لاہور زون کو آج طلب کر لیا گیا ہے۔ محمد اکرم بٹر کو ہاؤسنگ سوسائٹی کے تمام ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

دریں اثنا نیب لاہور نے ایکسائز موٹر برانچ کو ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کے مالکان اور انتظامیہ کے زیر استعمال گاڑیوں کی دیگر لوگوں کو ٹرانسفر کرنے سے منع کر دیا ہے ، گاڑیوں کی رجسٹریشن کینسل کرنے کے حوالے سے بھی کہا گیا ہے۔ نیب لاہور کی جانب سے ایکسائز موٹر برانچ کو 51 گاڑیوں کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے جس میں مرسڈیز، فراری، بی ایم ڈبلیو، ٹیوٹا کرولا، ہنڈا، سوزوکی مہران سمیت دیگر گاڑیاں شامل ہیں۔