ضمیر فروشی کا الزام جھوٹا، پی ٹی آئی کی خواتین اراکین نے قران پر قسم کھا لی

Last Updated On 20 April,2018 05:46 pm

پشاور: (دنیا نیوز) تحریکِ انصاف کی اراکین اسمبلی نے سینیٹ انتخابات میں وووٹ بیچنے کے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے قرانِ پاک پر ہاتھ رکھ کر قسم کھا لی ہے۔

تحریکِ انصاف کی ایم پی اے نگینہ خان، نسیم حیات اور نرگس علی نے پارٹی چیئرمین عمران خان کے سامنے سوال اٹھایا ہے کہ ہمیں سنے بغیر سزا کیوں سنائی، بیس نے غداری کی تو دس کو کیوں نکالا؟

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ اںصاف (پی ٹی آئی) کی ایم پی اے نگینہ خان، نسیم حیات اور نرگس علی نے مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے کے الزامات کی سختی سے تردید کر دی ہے۔ خواتین اراکینِ اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم تینوں قرانِ پاک پر ہاتھ رکھ قسم کھاتی ہیں کہ ہم نے اپنی پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔ اس موقع پر نرگس علی قران پاک اٹھاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں رکنِ اسمبلی نگینہ خان کا کہنا تھا کہ میں نے 2008ء میں پی ٹی آئی جوائن کر کے پارٹی کیلئے تنظیم سازی کی اور ممبرز بنائے۔ آج بھی پارٹی کے ساتھ وفادار ہوں اور کسی قسم کی کوئی لالچ نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم سے کوئی تحقیقات نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی نے بلایا۔ نام آنے سے دس دن پہلے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا تھا کہ کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی۔

نگینہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ایسی پارٹی بنی جس میں ورکرز کو قران مجید اٹھا کر سچائی ثابت کرنا پڑتی ہے۔ ہم قران پاک پر حلف لینے کیلئے تیار ہیں۔ ہمارا عمران خان سے صرف یہ سوال ہے کہ اگر بیس اراکین نے داری کی ہے تو صرف دس کو کیوں نکالا گیا؟