اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنسز میں استغاثہ کے دو گواہوں عبدالرحمان گوندل اور محمد عظیم کے بیانات قلمبند کر لیے گئے۔ گواہ محمد عظیم کے بیان پر جراح آئندہ سماعت پر ہو گی۔
استغاثہ کے گواہ عبدالرحمن گوندل نے عدالت کوبتایا کہ اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس کی ٹرانزیکشنز، اکاونٹ اوپننگ فارم اور کور نگ لیٹر نیب تفیشی افسر کے حوالے کیا۔ دستاویزات کے اصل ہونے کی تصدیق کرتا ہوں، 18 جنوری 2018 کو نیب تفتیشی افسر کو دو چیک فراہم کیے، 27 جنوری 2014 کا 5 لاکھ مالیت کا ذاتی اکاؤنٹ کا چیک قومی اسمبلی ایمپلائز ویلفئیر فنڈ میں جمع کراویا گیا تھا، تنخواہ کے علاؤہ دیگر رقوم بھی اس اکاؤنٹ میں ڈالی گئیں۔
گواہ نے بتایا کہ ساڑھے 17 لاکھ کی پہلی رقم چوہدری نثار کے چیک کے ذریعے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، 9 لاکھ والی رقم سینٹ سیکرٹریٹ ملازمین کے ہاؤسنگ سوسائٹی کے اکاؤنٹس سے منتقل کی گئیں، 12 لاکھ کی رقم الائیڈ بنک راولپنڈی سے آن لائن منتقل کی، 23 لاکھ اور 42 لاکھ کی رقم بنک الفلاح لاہور سے چیک کے ذریعے منتقل ہوئی۔ وکیل کے سوال پر گواہ نے بتایا کہ رقم کس اکاونٹ سے آئی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فنانشل ٹرانزیکشن سے یہ معلوم کرایا جاسکتا ہے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 مئی تک ملتوی کر دی۔