اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے وکیل نے تفتیشی افسر پر جرح مکمل کر لی۔ عمران ڈوگر نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی کی طرف سے حاصل کیے گئے مواد کی بنیاد پر عبوری ریفرنس دائر کیا۔ دورانِ تفتیش کسی گواہ نے یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نیلسن اور نیسکال کے بے نامی دار مالک ہیں اور حسین نواز ان کے بے نامی دار ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کیس کی تفتیش کر کے ریفرنس دائر کرنے کا کہا گیا۔ عبوری ریفرنس دائر کیے جانے کے وقت ایف آئی اے یا نیب سے کوئی اضافی دستاویزات حاصل نہیں کیں۔ شریف خاندان کے اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز کی تصدیق کیلئے خاندان کے کسی فرد سے رابطہ کیا نہ دستاویز کی اصل کاپی حاصل کرنے کی کوشش کی۔ دورانِ تفتیش کسی گواہ نے یہ نہیں کہا کہ نواز شریف نیلسن اور نیسکال کے اصل مالک اور حسین نواز ان کے بے نامی دار ہیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز پر حسین نواز اور عاصمہ علی ڈار کے دستخط موجود ہیں نہ ہی گواہوں کے۔ واجد ضیاء سے نواز شریف کے اثاثوں، قابل ادائیگی رقوم اور خاندانی اثاثوں کی تقسیم سے متعلق دستاویز بارے نہیں پوچھا۔
عمران ڈوگر نے کہا کہ یہ بات ان کے علم میں تھی کہ جے آئی ٹی کے ساتھ مختلف محکموں کے افسران اور ایکسپرٹس کام کر رہے ہیں تاہم یہ معلوم نہیں کہ ان افسران اور ایکسپرٹس کی تعداد کتنی اور تعلق کن محکموں سے تھا۔
عدالتی وقت ختم ہونے پر کیس کی سماعت سات مئی تک ملتوی کر دی گئی۔ پیر کو مریم نواز اور کیپیٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز تفتیشی افسر پر جرح کریں گے۔