کراچی: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے سیاسی شو کا جواب دینے کیلئے متحدہ کے دونوں دھڑے ایک تو ہو گئے لیکن متحد نہ ہو سکے۔ ایم کیو ایم پی آئی بی اور ایم کیو ایم بہادر آباد کے سربراہ ہفتہ کو لیاقت آباد ٹنکی گراؤنڈ میں ہونے والے جلسہ کی تیاریوں کے جائزہ کیلئے علیحدہ علیحدہ پہنچے، میڈیا سے بات چیت بھی اکٹھے نہیں کی۔
اختلافات کا شکار متحدہ کے رہنما سیاسی طاقت کے مظاہرے کیلئے ایک ہو گئے۔ یہ دعوے کچھ بھی ہوں لیکن دوریاں اب بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہو سکی ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کارکنوں کے ہمراہ ٹنکی گراؤنڈ پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ بائیس اگست کو جو زلزلہ آیا اس سے پینتیس برس کی پارٹی کا ڈھانچہ ہل گیا۔
ایم کیو ایم پی آئی بی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار بھی کارکنوں کے ہمراہ ریلی کی شکل میں اپنی رہائش گاہ سے ٹنکی گراونڈ پہنچے اور کہا کہ چھوٹے چھوٹے جلسے کئے لیکن مزہ نہیں آ رہا تھا، متحدہ کو تقسیم کرنے کی سازش کرنے والے خود تقسیم ہو جائیں گے۔
عامر خان بھی بعد میں ٹنکی گراونڈ پہنچے لیکن فاروق ستار کی موجودگی کے باوجود ان سے لاتعلق رہے اور ملے بغیر ہی گراؤنڈ سے روانہ ہو گئے۔
ادھر ایم کیو ایم پی آئی بی اور بہادر آباد کے ایک ہونے کے بعد کامران ٹیسوری ایک بار پھر فاروق ستار کی رہائشگاہ پہنچے اور کہا کہ بظاہر دونوں دھڑوں کا اتحاد ہو گیا ہے، مگر فاروق ستار کی سربراہی تسلیم کرنے کا بیان ابھی تک نہیں آیا۔ انہیں کارکن بنا دیا گیا ہے، اگر یہ سزا ہے تو اس پر فخر ہے۔