پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں جاری بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ خیبرپختونخوا حکومت کیلئے درد سر بن گیا، پراجیکٹ کے سی ای او کی برطرفی کے بعد چیئرمین بی آرٹی بھی مستعفی ہوگئے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی پشاور میں جاری بس ریپڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ کی جانب سے مشکلات بڑھتی ہی چلی جا رہی ہیں۔ ابتداء میں اس منصوبے کو 6 ماہ میں مکمل کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم تکنیکی وجوہات اور نقشے میں بار بار تبدیلی کے باعث یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔
منصوبے میں تاخیر کا تمام ملبہ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں بی آر ٹی پراجیکٹ کے سی ای او پر ڈال دیا گیا۔ جس پر وزیراعلیٰ نے چیف ایگزیکٹو آفیسر الطاف اکبر کو فوری طور پر اپنے عہدے سے بر طرف کر دیا۔
معاملہ یہاں نہیں رکا بلکہ شدید دباؤ پڑنے پر پراجیکٹ کے چیئرمین اور ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرز جاوید اقبال بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ پراجیکٹ جاوید اقبال نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ کو ارسال کر دیا۔
دوسری جانب پراجیکٹ انتظامیہ اور حکومت کا اصرار ہے کہ وہ بی آر ٹی کا ریچ ون 15 مئی تک ہر صورت مکمل کرلیں گے۔ بی آر ٹی کے ریچ ون پر تو کام تقریبات مکمل کر لیا گیا ہے لیکن ریچ ٹو پر واپڈ کی ہٹ دھرمی کے باعث کام بند پڑا ہے۔