نارووال: (دنیا نیوز) پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر فائرنگ واقعہ کے حوالے سے جوتا پھنکنے والے نوجوان کو بھی شامل تفتیش کر لیا۔ پولیس بلال سے احسن اقبال پر فائرنگ واقعہ کے حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال پر نارووال میں کارنر میٹنگ کے دوران حملے کا مقدمہ تھانہ غریب شاہ میں ملزم عابد کیخلاف درج کر لیا گیا۔ مقدمہ اے ایس آئی اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں اقدام قتل، دہشتگردی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کی دفعات شامل کی گئیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:احسن اقبال کا آپریشن کامیابی سے مکمل
ڈی پی او نارووال کے مطابق ملزم نے 15 گز کے فاصلے سے دیسی ساختہ 30 بور کے پستول سے گولی چلائی۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا وزیر داخلہ کی کارنر میٹنگ کے حوالے سے کوئی سکیورٹی خدشات نہیں تھے۔ آر پی او گوجرانوالہ راجہ رفعت مختار نے ڈی سی نارووال کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ آرپی او نے ناقص سکیورٹی انتظامات پر ایس ایچ او تھانہ شاہ غریب کو معطل کر دیا۔
ملزم عابد حسین کی بہن کا کہنا ہے بھائی نے حملہ کیوں کیا، کچھ نہیں جانتے، نہ ہی اس نے ہمیں بتایا کہ وہ کدھر جا رہا ہے۔ ملزم 22 سالہ عابد حسین شکر گڑھ کے گاؤں ویرم کا رہائشی ہے، ملزم پرچون کی دکان پر کام کرتا ہے اور دبئی بھی جاچکا ہے۔
یاد رہے دو ماہ قبل نوجوان بلال وارث نے عوامی اجتماع میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر جوتا پھنک دیا تھا۔