سپریم کورٹ میں بھٹہ مزدوروں کے حقوق سے متعلق پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ کی جانب سے رپورٹس جمع کرا دی گئیں
اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں بھٹہ مزدوروں کے حقوق سے متعلق پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ کی جانب سے رپورٹس جمع کرا دی گئیں، چیف جسٹس نے ڈی پی اوسیالکوٹ کو بھٹہ مزدور کے بچوں اوررشتہ داروں کو جبری مشقت سے آزاد کرا کے پیر کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بھٹہ مزدوروں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اینٹوں کے بھٹوں پر مزدوروں اور انکے بچوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے، ازخود نوٹس کا مقصد یہ ہے کہ مزدوروں اور انکے بچوں کو جبری مشقت سے آزاد کرایا جائے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب میں 2739 مزدوروں اور بچوں کو آزاد کرایا ہے، اس مقصد کیلئے 15 ہزار چھاپے مارے گئے اور جبری مشقت لینے پر بھٹہ مالکان کیخلاف 1300 سے زائد مقدمات درج کیے گئے، دوران سماعت ایک مزدور عنایت نے استدعا کی کہ بھٹہ مالکان بولا بٹ اورعرفان گجر ان کے بچوں اور رشتہ داروں کو بےگار کیمپوں میں رکھا ہے، چیف جسٹس نے ڈی پی او سیالکوٹ کو حکم دیا کہ مزدور عنایت کے بچوں اوررشتہ داروں کو جبری مشقت سے آزاد کرا کے پیر کو پیش کیا جائے۔ مقدمے کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔