اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریکِ انصاف اور جنوبی پنجاب محاذ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے
جنوبی پنجاب محاذ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) میں ضم ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے دونوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ معاہدے کے نکات کے مطابق جنوبی پنجاب صوبے کا قیام تحریکِ انصاف کے ساتھ اتحاد کی بنیاد ہے۔ معاہدے میں اقتدار میں آنے کے بعد 100 دن میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کمیٹی بھی بنائی جائے گی۔
تحریک انصاف اور جنوبی پنجاب محاذ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کو یادداشت کا نام دیا گیا ہے۔ معاہدے میں انتظامی بنیادوں پر جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے پر اتفاق اور اس سلسلے میں محاذ کی خدمات کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ دونوں جماعتیں پی ٹی آئی کے پرچم تلے نئے صوبے کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں گے۔ جنوبی پنجاب صوبے کی تشکیل کے لئے اعلیٰ سطح کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا جو صوبے کی تشکیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے سفارشات پیش کرے گی۔
اقتدار کی صورت میں تحریکِ انصاف پہلے 100 دن کے اندر صوبے کے قیام کے لئے عملی اقدامات کرے گی۔ معاہدے پر عمران خان، میر بلخ شیر مزاری، خسرو بختیار اور طاہر بشیر چیمہ کے دستخط ہیں۔
معاہدے کے بعد جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھی احساس محرومی کا سامنا تھا۔ جنوبی پنجاب کے احساسِ محرومی کی ایک تاریخ ہے، اختیارات نہیں ملیں گے تو چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھتی جائے گی۔ میں جنوبی پنجاب صوبے کے قیام پر یقین رکھتا ہوں اور یہ میرا عزم ہے۔ صوبہ بنانا آسان نہیں لیکن ہم ابھی سے کمیٹی بنا رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب صوبہ اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنا بہت ضروری ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں 25 صوبے ہیں جو اپنے فیصلوں میں خود مختار ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل ضیا الحق کی باقیات جمہوریت کو تباہ کر رہی ہیں۔ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ڈویلپمنٹ فنڈز دینے سے کرپشن شروع ہوتی ہے۔ ترقیاتی کام کروانا لوکل گورنمنٹ کا کام ہے لیکن پنجاب میں سب کچھ وزیرِاعلی کنٹرول کرتا ہے، ساری سرمایہ کاری رائے ونڈ کے اردگرد ہوتی ہے۔
اس موقع پر گفتگو میں جنوبی صوبہ محاذ کے رہنما خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ بہت ناانصافیاں ہوئیں، تختِ لاہور نے وفاق کا نہیں سوچا۔ پاکستان کی اکائیوں میں توازن لانا ہو گا۔ پاکستان کا مستقبل نئی سوچ کو پروان دینے میں ہے۔ جنوبی پنجاب کے لوگ اب محرومی کی زندگی نہیں گزاریں گے، نیا صوبہ بننے سے پاکستان مضبوط ہو گا۔
جنوبی پنجاب محاذ کے 21 ارکان نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔ ان میں ارکان قومی اسمبلی خسرو بختیار، طاہر بشیر چیمہ، طاہر اقبال، قاسم نون، مخدوم زادہ باسط بخاری شامل ہیں۔
ارکانِ پنجاب اسمبلی میں سردار نصراللہ دریشک، افتخار گیلانی، علمدار قریشی، ذیشان گرمانی، غلام مرتضیٰ رحیم کھر، خان محمد جتوئی، فتح محمد بزدار، کرم داد واہلہ، قیصر مگسی، محمد خان لغاری، مقصود لغاری، اصغر علی شاہ نے بھی کپتان کا پرچم اٹھا لیا ہے۔