لاہور: (روزنامہ دنیا) گارڈن ٹاؤن طیارہ حادثہ کے دوران انجن بند ہوا نہ فیول ختم بلکہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے،دونوں پائلٹس کا بیان ریکارڈ،ملبہ والٹن ایئرپورٹ منتقل کردیا گیا،انجن کا معائنہ جاری ،دوسری طرف افسروں کی پائلٹوں سے ملاقاتیں ،اہلخانہ کی جانب سے بکروں کا صدقہ دیا گیا۔
طیارے کے انجن میں آئل فلٹر اور تیل پندرہ گھنٹے قبل ڈالا گیاتھا جبکہ دونوں پائلٹس کے خون کے نمونوں کی رپورٹ بھی والٹن ایئر پورٹ انتظامیہ کو فراہم کی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق تحقیقات کرنیوالی ٹیم میں شامل جی ایم ایئر وردی نیس لقمان رشید،گروپ کیپٹن طاہر آفتاب،والٹن ایئرپورٹ منیجر ملک سلیمان اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے شعبہ ٹیکنیکل نے تباہ ہونیوالے طیارے کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا ۔طیارے کے انجن کے بلیڈ بھی بجلی کے تارسے ٹکرانے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم طیارے کے انجن کے پرزوں کو کھول کر چیک کرے گی اورپلگ کے آئل فلٹر فیول ایڈجسٹمنٹ جبکہ طیارے کی تھیوری اور پائلٹس کے فلائنگ ڈاکومنٹس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ غلطی ثابت ہونے پر پائلٹس کے لائسنس منسوخ کیے جا سکتے ہیں اور ان پائلٹس پر پابندی بھی لگائی جا سکتی ہے ۔قبل ازیں نیشنل ایئر فیلڈ پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ایل ڈی اے کو مراسلہ لکھ دیا گیا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیشنل ایئر فیلڈ پالیسی پر عمل درآمد کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ کثیر المنزلہ پلازوں ،عمارتوں کی اونچائی جانچنے کیلئے ڈی جی ایل ڈی اے کو خط لکھ دیا گیا۔