سزا ہوئی تو معافی کی اپیل، نہ رحم کا مطالبہ کروں گا، سابق وزیراعظم کی پریس کانفرنس
اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین نیب سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت 5 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کے ثبوت دئیے جائیں ورنہ چیئرمین نیب پر لازم ہے کہ استعفی دے کر گھر چلے جائیں۔ کسی سے معافی مانگوں گا نہ رحم کا مطالبہ کروں گا۔
نوازشریف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ الزام لگایا گیا ہے 3 بار وزیراعظم رہنے والے نے 5 ارب ڈالر منی لانڈرنگ کی، غیر معروف کالم اور ورلڈ بینک کی رپورٹ کو مسخ کر کے جواز بنایا گیا۔ الزام کی نوعیت شرمناک اورسنگین ہے، ثابت ہو گیا، کس طرح نیب چیئرمین نے میری کردار کشی کو اپنا مشن بنا لیا، صرف کردار کشی نہیں کی بلکہ ملکی وقار کو نقصان پہنچایا، چیئرمین نیب پر لازم ہے کہ 24 گھنٹے میں ثبوت فراہم کریں ورنہ استعفی دے دیں۔ کسی سے معافی مانگوں گا نہ رحم کا مطالبہ کروں گا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ الزام ہے رقم سے بھارت کے زرمبادلہ ذخائر کومضبوط بنایا گیا، اس طرح کےالزامات ناقابل برداشت ہیں، جےآئی ٹی سے نیب تک کی کہانی پرنسلیں بھی افسوس کریں گی، طوطے مینا کی کہانی سے کچھ برآمد نہیں ہوا، پاناما پیپر میں بھی میرا نام نہیں تھا، تقریباً 70 پیشیاں ہم بھگت چکے، نتیجہ کچھ نہیں نکل رہا، ہمارے خلاف کیس میں کچھ بھی نہیں ہے، قابل ذکرثبوت ہوتا توصرف 10 دن میں فیصلہ ہو چکا ہوتا۔ سزا ہوئی تو رحم کی اپیل نہیں کروں گا۔ احتساب کے نام پر قائم ادارہ میرے خلاف الزامات کا مورچہ بن گیا، دھرنے میں بھی کچھ طاقتیں خلائی مخلوق کے ساتھ تھیں، خلائی مخلوق نظر نہیں آتی۔ جن کیخلاف دھاندلی، کرپشن کے کیس ہیں وہ 3 باربھی پیش نہیں ہوئے۔ جو کچھ وہ آج کر رہے ہیں کل نتیجہ بھگتنا ہو گا، الیکشن میں تاخیر کی سوچ سازشی ہے۔ میرے خلاف سنگین الزام کو نظرانداز کرنا جمہوریت کے ساتھ مذاق ہو گا۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ ہمارے کسی وفادارساتھی نے ن لیگ نہیں چھوڑی، ہمیں اب آگے بڑھنا چاہیئے۔ چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں منی لانڈرنگ کے شواہد لائیں ورنہ قوم سے معافی مانگیں۔