لاہور: (دنیا نیوز) یوم تکبیر، پاکستان کی دفاعی تاریخ کا ایک سنہرا دن، جب چاغی کے پہاڑوں نے رنگ بدلا، فضاء اللہ اکبر کے نعروں سے گونجی اور پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی اور عالمی دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بن گیا۔
28 مئی 1998 کا تاریخی دن جب پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بن گیا۔ اس دن بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکے کر کے دیا تھا۔ 20 سال بعد بھی قوم کا جذبہ جواں ہے اور دشمن پر خوف طاری ہے۔
ایٹمی تجربات کے 20 سال مکمل ہونے پر ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان ذمہ دارانہ طرزعمل کے پیش نظر نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کا خواہشمند ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔ پاکستان کو 1998 میں اپنے دفاع کے لیے ایٹمی تجربات کرنا پڑے، پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے پاس جدید ترین ایٹمی ٹیکنالوجی موجود ہے، پاکستان نے 20 سال ایٹمی طاقت کے عدم پھیلاؤ کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا، پاکستان 2050 تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کا جوہری پروگرام امریکا اور برطانیہ سے زیادہ محفوظ ہے۔
ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے لیے وہ یادگار لمحہ زندگی کا سرمایہ ہے۔ یوم تکیبر کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ایٹمی سائنسدان نے کہا کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان کے لیے جواب دینا ناگزیز ہو چکا تھا۔ اس دن کے لیے پاکستان نے دہائیوں تک ہر قدم پھونک پھونک کر رکھا۔ ڈاکٹر ثمرمبارک کے مطابق پاکستان کا ایٹمی پروگرام بھارت کی نسبت زیادہ جدید اور محفوظ ہے۔ سیکنڈ اسٹرائیک کی صلاحیت کی وجہ سے ہمیں دشمن پر واضح برتری حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہے اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے تمام عالمی قوانین کی پاسداری کرتا رہے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان اور ہندوستان دونوں نے ہی پہلی مرتبہ 1998 میں تین تین ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔
حکومت اورپوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیاررہیں اور یہی آج کے دن یعنی یومِ تکبیرکا پیغام ہے۔