لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، بد عنوانی کیخلاف نیب کا بلا تفریق جہاد جاری رہیگا۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک 90 ارب ڈالر کا مقروض ہے، میگا کرپشن کیسز سے پردہ اٹھانا ملکی مفاد میں ہے، وائٹ کالر کرائم کو ثابت کرنے کے لئے تکنیکی مسائل ہیں، ادارے کی پالیسی ہے کہ فیس کی طرف نہیں، کیس کی طرف توجہ دی جائے۔
نیب ہیڈ کواٹرز لاہور میں ایک اجلاس سے خطاب میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سالوں میں پہلی مرتبہ نیب نے بد عنوان عناصر سے پوچھا ہے کہ قانون نے آپ کو جو اختیارات دیئے، ان کا میرٹ اور شفافیت سے عمل درآمد کیوں نہیں ہوا؟ اور عوام کے ٹیکس سے حاصل شدہ رقوم کو دونوں ہاتھوں سے کیوں لوٹا گیا؟
چیئرمین نیب نے واضح کہا کہ قومی ادارہ فیس نہیں، کیس کو دیکھتا ہے، نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، نیب کے سامنے صرف اور صرف پاکستان کے مفادات کا تحفظ اور بدعنوانی کا خاتمہ مقصود ہے۔ بد عنوان عناصر کو قانون کے مطابق کیفرِ کردار تک پہنچایا جائیگا، ہم نے نیب میں کام کام اور صرف کام کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔ ہم نے 7 ماہ کے مختصر عرصہ میں نہ صرف نیب کی ساخت کو بہتر بنایا بلکہ عوام کا اعتماد بھی ہم پر بڑھا ہے۔