لاہور: (دنیا نیوز) این اے 59 سے چودھری نثار کے مقابلے میں ن لیگ کے ٹکٹ ہولڈر قمرالاسلام راجا کو صاف پانی کمپنی سکینڈل میں دھر لیا گیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے صاف پانی کمپنی سکینڈل میں بڑی گرفتاریاں کرتے ہوئے سابق سی ای و وسیم اجمل اور انجینئر قمر اسلام راجہ کو گرفتار کر لیا۔ ملزم انجینئر قمر اسلام راجہ پر 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر مہنگے داموں دینے کا الزام ہے۔
واٹر پلانٹس چار تحصیلوں میں لگائے جانے تھے لیکن ملزم انجینئر قمر السلام راجہ نے بدنیتی کے ذریعے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا۔
نیب کے مطابق ملزم کی جانب سے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکہ دیا گیا۔ ملزم نے مبینہ طور پر 102 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا ٹھیکہ کے ایس بی پمپس کو مہنگے داموں دیا۔ ملزم نے 102 واٹر پلانٹس کا ٹھیکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظور کروایا۔
دوسری جانب ملزم وسیم اجمل پر پراجیکٹ بڈنگ کے بعدغیر قانونی طور پر صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنیکا الزام ہے۔ ملزم کا یہ اقدام پنجاب کیورنمنٹ رولز 2014ء کی سخت خلاف ورزی ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ سابق سی ای او صاف پانی کمپنی وسیم اجمل نے 8 فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طور پر تحصیل دنیا پور میں لگائے۔ ملزم وسیم اجمل نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ سے ملی بھگت کرتے ہوئے معاہدے کی شقوں میں ردوبدل کیا اور رقم آفس کرایے کی مد میں ادا کی گئی جبکہ اس آفس کا قبضہ ہی حاصل نہ کیا گیا تھا۔
نیب کے مطابق ملزم وسیم اجمل کی صاف پانی کمپنی میں بطور سی ای او تعیناتی غیر قانونی تھی۔ ملزم کی تعیناتی مبینہ طور پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی۔ دونوں ملزمان کو منگل کے روز احتساب عدالت کے روبرو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لئے پیش کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ قمر السلام راجہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 59 سے سابق وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خان کے مقابلے میں امیدوار ہیں۔