پاکپتن: ن لیگ میں‌اختلافات کی آندھی

Last Updated On 27 June,2018 12:28 pm

لاہور: (تجزیہ: افتخار بھٹی) مسلم لیگ ن کے سابق پارلیمانی سیکرٹری برائے دفاع سردار منصب علی ڈوگر ٹکٹ نہ ملنے پر قیادت سے ناراض ہو گئے اور آزاد امیدوار بننے کا فیصلہ کر لیا۔ وہ پرانے حلقہ کے مطابق این اے 164 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے دو دفعہ ایم این اے اور دو دفعہ ایم پی اے منتخب ہوئے ان کی مسلم لیگ ن کے ساتھ 20 سالہ رفاقت آخری ہچکولے لے رہی ہے۔

لاہور ماڈل ٹاؤن میں چند روز قبل اجلاس میں منصب علی ڈوگر کو حلقہ این اے 145 اور انکے بھتیجے سردار وقاص امجد ڈوگر کو حلقہ پی پی 193 سے ن لیگ کے ٹکٹ دیئے گئے تھے لکین دو دن بعد ٹکٹ واپس لے کر عمران خان کی بشری بی بی کے سابق دیور میاں احمد رضا مانیکا کو حلقہ این اے 145 کا ٹکٹ دے دیا گیا اور سردار منصب علی ڈوگر کو حلقہ پی پی 193 سے الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا گیا جس پر سردار منصب علی ڈوگر مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے ناراض ہو گئے اور اپنے حلقے میں مشاورتی جرگہ بلا لیا ابھی جرگہ جاری تھا کہ کراچی سے شہباز شریف نے فون کرکے سردار منصب علی ڈوگر کو ٹکٹ لینے کے لئے فون کیا اور لاہور ملاقات کے لئے اگلے روز بلایا لیکن سردار منصب علی ڈوگر نے میاں شہباز شریف کا فون سپیکر آن کرکے سنا جو گفتگو دونوں رہنماؤں کے درمیان ہوئی وہ تمام شرکا کے علم میں آگئی۔

سردار منصب علی ڈوگر نے دونوں ٹکٹ لینے سے انکار کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر کو بتایا کہ وہ قیادت کے شام کے وقت کے ساتھی تھے اور قیادت نے گھر بلا کر بےعزت کیا ہے انھوں نے جلا وطنی دور کی قربانیوں کا بھی ذکر کیا سردار منصب علی ڈوگر نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلہ میں انھوں نے اپنے حلقہ احباب سے مشاورت بھی شروع کر دی ہے پاکپتن میں ٹکٹ کی غلط تقسیم سے مسلم لیگ ن کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے، ایک طرف مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے سید سلمان محسن گیلانی نے بھی اپنے قریبی ساتھی کو اسی حلقہ سے امیدوار کھڑا کیا ہے دوسری طرف سردار منصب علی ڈوگر بھی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کے لئے جوڑ توڑ کر رہے ہیں جس سے مسلم لیگ ن کا ووٹ بنک تقسیم ہو گا اور جس کا فائدہ یقینا مخالف جماعت پاکستان تحریک انصاف کو پہنچے گا۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر میاں احمد رضا مانیکا کو مقامی تنظیم کی طرف سے بھی تنقید کا سامنا ہے دلچسپ صورت حال یہ ہے کہ احمد رضا مانیکا کے چھوٹے بھائی میاں فاروق مانیکا ن لیگ کے امیدوار میاں حیات محمد خاں مانیکا کے مد مقابل الیکشن لڑ رہے ہیں جس سے میاں عطا محمد مانیکا کو بھی قیادت پر شدید تحفظات ہیں ۔