کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کی مقامی عدالت نے معروف بینکر حسین لوائی کو منی لانڈرنگ کے الزام میں 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار چیئرمین پاکستان سٹاک ایکسچنج اور آصف زرداری کے قریبی دوست حسین لوائی کو مقامی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے ملزم حسین لوائی اور سمٹ بینک افسر طحہ رضا کو 11 جولائی تک ایف آئی کی تحویل میں دے دیا۔
وکیل صفائی شوکت حیات نے عدالت کو بتایا کہ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، حسین لوائی بینک کے صدر ہیں، اکاؤنٹس آپریٹ کرنا روٹین ہے، پہلی انکوائری 3 سال پہلے بند ہوگئی تھی۔
ایف آئی اے نے موقف اپنایا کہ ملزم نے اربوں روپے کی کرپشن کی جبکہ 4 ارب برآمد کرلئے گئے ہیں۔ حسین لوائی نے 25 مختلف بینکوں کے اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کی، انہوں نے سمٹ بینک افسر طلحہ کے نام پر اکاونٹ کھولا، ملزمان سے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے سماعت 11 جولائی تک ملتوی کر دی۔
حسن لوائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بلڈ پریشر اور دل کا مریض ہوں، جنہوں نے کرپشن کی وہ ملک سے باہر ہیں، الزام مجھ پر لگا دیا گیا، عدالت سے درخواست کروں گا کہ مجھے میڈیکل ریلیف دیا جائے۔