لاہور: (دنیا نیوز) صاف پانی کمپنی کیس میں احتساب عدالت نے قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 6 اگست تک نیب کے حوالے کر دیا۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج منیر احمد نے صاف پانی کمپنی سکینڈل سے متعلق کیس پرسماعت کی۔ ملزم قمرالاسلام اور سابق سی ای اوصاف پانی کمپنی وسیم اجمل کو 14روزہ ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔
نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کی بدنیتی کے باعث پراجیکٹ کی لاگت 129 ارب سے 190 ارب تک پہنچی اور قومی خزانے کو 12 کروڑ کا نقصان پہنچا۔ نیب پراسیکیوٹر نےاستدعا کی کہ صاف پانی پراجیکٹ میں کرپشن کی تحقیقات کےلیے ملزمان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔
احتساب عدالت کے روبرو ملزم قمرالاسلام راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ صاف پانی کا 5 مرتبہ چیئرمین تبدیل ہوا، ان کا کردار معاملے میں سب کی رائے لینا تھا۔ ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے تحقیقات کے لیے ملزمان کے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم قمرالاسلام اور سابق سی ای او صاف پانی کمپنی وسیم اجمل کے جسمانی ریمانڈ میں 6 اگست تک توسیع کر دی۔