اسلام آباد: (دنیا نیوز) مزید دو آزاد ارکان علی محمد مہر اور شبیر قریشی پی ٹی آئی میں شامل، اسلم بھوتانی نے بھی حمایت کر دی، بی این پی کے چھ نکات پر بھی تحریکِ انصاف نے اتفاق کر لیا۔ جہانگیر ترین کہتے ہیں کہ وزارتِ عظمیٰ کیلئے درکار نمبرز پورے کر لئے، پنجاب کی پگ بھی ہمارے سر ہی سجے گی۔
وفاق میں حکومت سازی کیلئے نمبر گیم کا گھن چکر، کپتان کے سر پر وزارتِ عظمیٰ کا تاج سجانے کیلئے گنتی پوری کرنے کا مشکل کام، نو روز بعد بھی جوڑ توڑ کا کھیل جاری، مزید دو آزاد ارکان علی محمد مہر اور شبیر قریشی تحریکِ انصاف کے آشیانے پر آ بیٹھے۔
جہانگیر ترین نے سادہ اکثریت کیلئے درکار ہدف سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کا دعویٰ کر دیا۔ دو ارکان کی شمولیت سے کھلاڑی بننے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔
اس سے پہلے صالح محمد خان، سید فخر امام، ثنا اللہ مستی خیل، عبدالغفار وٹو، عاصم نذیر، باسط بخاری اور امجد فاروق خان کھوسہ کپتان کی ٹیم کا حصہ بن چکے ہیں۔
بلوچستان سے آزاد رکن اسلم بھوتانی بھی بنی گالہ پہنچے اور کپتان کی حمایت کا اعلان کیا، تاہم پی ٹی آئی میں شمولیت کرنی ہے یا نہیں؟یہ فیصلہ ساتھیوں کی مشاورت پر چھوڑ دیا۔
کھلاڑیوں کی مجموعی اننگز کے سکور پر نظر ڈالیں تو تحریکِ انصاف کو قومی اسمبلی میں 116 نشستیں ملیں۔ اتحادی جماعتوں کی بات کریں تو ایم کیو ایم اپنی چھ نشستیں پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈال چکی ہے۔
مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کی چار، چار سیٹیں ہیں جبکہ جی ڈی اے بھی اپنے دو ارکان کے ساتھ حمایت کر چکی ہے، عوامی مسلم لیگ کی ایک سیٹ ہے جو پہلے سے پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات پر بھی پی ٹی آئی کی قیادت نے اتفاق کر لیا ہے۔ بی این پی ارکان کی طرف سے حمایت ملنے کے بعد اب لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کیلئے سادہ اکثریت ملنے میں مشکلات بھی ختم ہو جائیں گی۔