اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس اصلت نے تیونس کی بندرگاہ تیونیسیا کا دورہ کیا۔ پی این اصلت کا یہ دورہ بحیرہ روم کے ساحلی ممالک اور یورپی ممالک کے دورے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانا ہے۔ تیرہ سال کے وقفے کے بعد پاک بحریہ کے جہاز کا یہ دورہ پاک بحریہ اور تیونس کی بحریہ کے درمیان تعلقات کے احیاءکی راہ یقینا ہموار کرے گا۔
بندرگاہ آمد پر پی این ایس اصلت کا پر تپاک خیرمقدم کیا گیا۔لاگُلاٹی بندرگاہ کے منیجر، پاکستان کے دفاعی اتاشی اور تیونس میں پاکستانی سفارت خانے کے سیکنڈ سیکرٹری نے جہاز کا استقبال کیا۔ تیونس بحریہ کے رابطہ آفیسر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پی این ایس اصلت کا دورہ مختلف پیشہ ورانہ اور سماجی سرگرمیوں پر مشتمل تھا۔ اس تین روزہ دورے کے دوران کموڈور محمد فیصل عباسی کی قیادت میں پاک بحریہ کے وفد نے کمانڈر نیول کوسٹ گارڈ، لاگُلاٹی کے لارڈ میئر اور لاگُلاٹی کے بیس کمانڈر سے ملاقاتیں کیں۔
پی این ایس اصلت پر ایک تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں مختلف ممالک کے سفراءاور تیونس کی عسکری فورسزکے نمائندگان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پاکستان میں تیونس کے سفیر اور بحرین، بیلجیئم، بلغاریہ ، کینیڈا، چین، فرانس، اردن،کویت، لبنان، مراکش،ہالینڈ، قطر،جنوبی افریقہ، ترکی اور امریکہ کے سفراءاور چارجڈ افیئرز نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
تقریب کے دوران تیونس کے حکام نے اس امر کا اظہار کیا کہ اگرچہ پاکستان اور تیونس کے مابین گہرے اور دوستانہ تعلقات پائے جاتے ہیں تاہم دونوں ممالک کی عوام کی بہتری کے لیے ان تعلقات کو ایک مضبوط عسکری اور معاشی تعلقات میں بدلنے کی ضرورت ہے ۔پی این ایس اصلت کا تیونس کا یہ دورہ دونوں مسلم ممالک کے مابین سفارتی ، عسکری اور دفاعی تعلقات میں فروغ کے سلسلے میں دور رس اثرات مرتب کرے گا۔