لاہور: ( دنیا نیوز ) آبی معاملات پر پاک بھارت دو روزہ مذاکرات کا آج سے آغاز ہوگا، پاکستان کو دو بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے کیلئے بھارتی انڈس واٹر کمشنر کا وفد گزشتہ روز واہگہ کے راستے پاکستان پہنچا جہاں پاکستانی انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے بھارتی وفد کا استقبال کیا۔ بھارت کے نو رکنی وفد کی قیادت بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔
آج سے شروع ہونیوالے دو روزہ مذاکرات نیسپاک آفس میں ہونگے۔ پاکستان نے دریائے چناب پر بھارت کی جانب سے بنائے جانے والے پکل ڈل ڈیم اور لوئر کلنائی ڈیم کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ پاکستان کے مطابق دونوں منصوبوں کا ڈیزائن پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پائے جانے والے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان آمد کے بعد بھارتی وفد کے سربراہ پی کے سکسینا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کوئی بات نہیں کی۔ البتہ پاکستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ وہ مذاکرات کے بعد میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرینگے۔ بھارتی وفد 31 اگست کو واپس روانہ ہو گا۔