لاہور: (دنیا کامران خان کیساتھ ) سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے پاکستان ایک انتہائی مثالی دور میں داخل ہو چکا ہے اور پوری دنیا اس کو دیکھ رہی ہے۔ قوم میں اس حوالے سے ایسا جوش و جذبہ پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ اس حوالے سے یوم دفاع ہر لحاظ سے ایک تاریخ ساز دن ہے، اس موقع پر آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشتگر دی کے ساتھ ساتھ ہماری جنگ بھوک اور افلاس کے خلاف بھی ہے اور اس کو بھی ہم نے جیتنا ہے۔
سابق وزیر اطلاعات جاوید جبار نے پروگرام میں کہا آرمی چیف کی طرف سے اس بات کا اظہار بہت اہم ہے، دفاع کے ساتھ بھوک، افلاس کے خلاف بھی جنگ کی جائے۔ در اصل انہوں نے ریاست کے وسائل کو توازن کے ساتھ استعمال کرنے کی بات کی ہے، آج دنیا کو متحد پاکستان کا پیغام گیا ہے اور جی ایچ کیو کی تقریب میں بلاول بھٹو، شہباز شریف اور دیگر سیاستدانوں کی موجودگی ایک بہت اچھا مظاہرہ تھا کہ پاکستان میں کچھ بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہے۔
دفاعی تجزیہ کار ایئر مارشل (ر) ریاض الدین شیخ نے کہا ہم سول ملٹری تعلقات میں توازن کی طرف بڑھ رہے ہیں اگرچہ اب بھی فوج حاوی ہے، فوج کی کوشش ہوگی کہ دیگر اداروں کو بھی مضبوط کیا جائے۔ واشنگٹن سے ممتاز تجزیہ کار شجاع نواز نے کہا کل اسلام آباد میں امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کی ملاقات بہت اہم رہی، پہلی دفعہ اس قسم کی میٹنگ دیکھنے میں آئی ہے، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان سے روانگی اور نئی دہلی میں جو بیانات دئیے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس بات پر کافی مطمئن تھے کہ پاکستان کے ساتھ گفتگو کی شروعات ہوئی اور یہ جاری رہے گی۔