لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی پیرول کی مدت بڑھانے کا فیصلہ کرلیا، حکومت کا کہنا ہے شریف خاندان کو قانون کے مطابق ہر ممکنہ سہولت دیں گے، کلثوم نواز کے جنازے میں تاخیر ہونے پر مدت مزید بڑھانے کا بھی امکان ہے۔
بدھ کی علٰی الصبح سوا ایک بجے کے قریب نواز شریف، مریم اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو اڈیالہ جیل سے پیرول پر رہا کیا گیا، اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی ان کے ہمراہ تھے ،انہیں اسلام آباد ایئر پورٹ پہنچا دیا گیا جہاں سے انہیں خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور جاتی امرا پہنچایا گیا، انہیں 12 گھنٹے کیلئے رہائی ملی، سفر کا دورانیہ رہائی کے وقت میں شامل نہیں ہے۔
تینوں قیدی جاتی امرا تک ہی محدود رہیں گے، انہیں صرف خاندان کے افراد سے ملنے کی اجازت ہوگی، اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا، صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد پیرول کے دورانیہ میں توسیع ہوسکتی ہے۔
مریم نواز نے سیاہ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا، لاہور روانگی سے قبل نور خان ایئربیس پر گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ والدہ کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کریں۔ افسوس ہے کہ آخری بار والدہ کا چہرہ نہ دیکھ سکی۔ قوم سے اپیل ہے ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کرے۔
ادھرصوبائی حکومت نے جاتی امرا کی سکیورٹی کیلئے خصوصی اقدامات کا حکم دیدیا۔ اس سے قبل سابق وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف نے محکمہ داخلہ پنجاب کو نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پیرول پر 5 دن کیلئے رہا کرنے کی درخواست دی تھی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی میت پی آئی اے کی پرواز پی کے 758 کے ذریعے کل پاکستان لائی جائے گی، ان کی میت لاہور لائی جائے گی۔ پرواز پاکستانی وقت کے مطابق کل رات 10 بجے ہیتھرو ائیر پورٹ سے روانہ ہو گی اور جمعہ کی صبح 6 بجے لاہور پہنچے گی، شہباز شریف اور دیگر اہل خانہ میت کے ہمراہ پاکستان آئیں گے، تاہم حسن اور حسین نواز پاکستان نہیں آئیں گے۔
بیگم کلثوم نواز کی گذشتہ روز پیر کی شب اچانک طبیعت زیادہ بگڑ گئی تھی، جس پر انہیں دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، انتقال کے وقت ان کے بیٹے حسین نواز، حسن نواز، چھوٹی بیٹی اسماء اور اسحاق ڈار بھی ہسپتال میں موجود تھے
نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے والدہ کے انتقال پر دلی صدمے کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ کلثوم نواز ان کے لئے رہنمائی کا ذریعہ تھیں، آخری وقت پر ان کی زبان پر اللہ تعالیٰ کا ذکر تھا۔