اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پیرول پر اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، آئیے آپ کو بتاتے ہیں پیرول کا قانون کیا ہے؟ کن شرائط پر رہائی ملتی ہے؟ اور زیادہ سے زیادہ مدت کتنی ہو سکتی ہے؟
عام طور پر پیرول پر رہائی کسی قریبی رشتہ دار کی وفات پر ہوتی ہے۔ کسی مجرم نے پہلی بار جرم کا ارتکاب کیا ہو یا پھر جیل میں رویہ اچھا ہو تو اسے بھی پیرول پر رہائی مل جاتی ہے لیکن عادی مجرم کو پیرول پر رہائی نہیں دی جاتی۔
پیرول پر رہائی کے لیے مجرم کی جانب سے درخواست دی جاتی ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ، پولیس اور جیل حکام پر مشتمل کمیٹی درخواست کا جائزہ لے کر کیس صوبائی سیکرٹری داخلہ کو ارسال کرتی ہے۔
ہوم سیکرٹری درخواست کا جائزہ لے کر مجرم کو نمازِ جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لیے صرف بارہ گھنٹے کی اجازت دیتا ہے جبکہ حالات کے پیشِ نظر مدت میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک سال میں ڈیڑھ سو قیدیوں کی قریبی رشتہ دار فوت ہوئے لیکن درخواست کے باجود انہیں بروقت رہائی کی اجازت نہیں ملی، تاہم بااثر مجرموں یا پھر بھاری رشوت دینے والوں کو پیرول پر رہائی دے دی جاتی ہے۔