لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہماری نواز شریف سے کسی قسم کی ذاتی رنجش یا لڑائی نہیں ہے، وہ قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کر دیں تو لڑائی ختم ہو جائے گی۔
وزیرِاعظم عمران خان کے زیرِ صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری نے بتایا کہ اجلاس میں بلدیاتی نظام کے حوالے سے میٹنگ ہوئی جس میں تفصیلی بحث کی گئی۔
فواد چودھری نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی نظام آئین کی بنیادی شرائط کو پورا نہیں کرتا، ہم مسلم لیگ (ن) سے مختلف بلدیاتی نظام لانا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں یونین کونسل کے سائز کو ریویو کے حوالے سے بھی بحث ہو رہی ہے۔ خیبر پختونخوا میں ویلج کونسل کا تجربہ کیا گیا جو کامیاب رہا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ نواز شریف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں، وہ اپنے ذاتی مستقبل کے لیے دعا کریں۔ ہماری ان کے ساتھ کسی قسم کی ذاتی لڑائی نہیں، وہ قوم کا پیسہ واپس کر دیں، لڑائی ختم ہو جائے گی۔
اجلاس میں سرکاری ریکارڈ کے جلنے کے واقعات پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کے فیصلے کے بارے میں بتاتے انہوں نے کہا کہ جب بھی (ن) لیگ سے ریکارڈ مانگا جاتا آگ لگ جاتی تھی، جے آئی ٹی کے بعد سارے ریکارڈ کھلیں گے، مجھے نہیں لگتا یہ لوگ زیادہ دیر باہر رہ سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور پر 300 ارب روپے خرچ کیے لیکن اس کے باوجود اس شہر کی حالت سب کے سامنے ہے۔ میٹرو بسوں کو چلانے کے لیے 8 ارب روپے حکومت کو دینا پڑتے ہیں۔
بھارتی آرمی چیف کے مضحکہ خیز بیانات کے بعد پیدا ہونے والے حالیہ پاک بھارت تناؤ پر بات کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ بھارت اندرونی سکینڈل میں پھنسا ہوا ہے، نواز شریف پاناما اور نریندرمودی رافیل سکینڈل میں پھنس گئے ہیں، اس لیے انڈیا اپنا بوجھ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن وہ کسی خوش فہمی میں نہ رہے، جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ ستر سال سے پاکستان اوربھارت لڑ رہے ہیں، دونوں ملک ایٹمی قوت ہیں، جنگ ہو گی تو پھر جو بچے جائے گا وہ بات کر لے گا۔