لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ پی اے سی کی چئیرمین شپ اپوزیشن کا استحقاق ہے، موجودہ حالات میں حکومت سے زیادہ حزب اختلاف کا امتحان ہے۔ ملک اور قوم کو ہرگزمایوس نہیں کریں گے۔ وقتی مصلحتوں کا بہاؤ زیادہ دیر تک عوامی جذبات کے سیلاب کے آگے بند نہیں باندھ سکتا۔
مسلم لیگ ن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر مشاورت اور مستقبل کی حکمت عملی طے کی گئی۔ اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور مجالس قائمہ کے چئیرمینوں کے تقرر کے حوالے سے ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ سی پیک، لوکل باڈیز نظام اور ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے مختلف رہنما مسلسل حکومتی اقدامات پر نظررکھیں گے اور اس ضمن میں رائے عامہ بھی ہموار کی جائے گی۔ قوم کو ان اہم معاملات میں مسلسل باخبر رکھاجائے گا۔
اجلاس میں لوکل باڈیز نظام کے تحفظ کے حوالے سے مختلف اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ پی اے سی کی چئیرمین شپ اپوزیشن کا استحقاق ہے، منی بجٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ اسے بنانے والوں کا کوئی معاشی وژن ہے نہ ہی معاشی پلان۔ اسی وجہ سے منی بجٹ مسترد کیا۔ ہر عوام دشمن اقدام کو مسترد کرتے رہیں گے۔ وفاق اور پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے بے مثال عوامی خدمت کا ریکارڈ قائم کیا۔ اسی جذبے سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر قوم و ملک کے مفادات کے تحفظ کے لئے بھی کام کریں گے۔
شہباز شریف نے کہاکہ تنقید برائے تنقید کے بجائے جمہوری، دستوری اور پارلیمانی قرینوں اور اقدار کی نئی طرح ڈالیں گے اور قوم کا پارلیمنٹ پر اعتماد بڑھائیں گے۔ اپنے کرداراور عمل سے ثابت کرنا ہے کہ بڑے دعوے نہیں کرتے بلکہ قوم کی امانت کی پوری دیانت داری سے حفاظت کرنے والے ہیں۔ اللہ تعالی نے پارلیمان کی مضبوطی، بالادستی، دستور کی حرمت اور ووٹ کی امانت کا مقدمہ لڑنے کا موقع دیا ہے۔ تنخواہیں لے کر دھرنے دینے کی روایت بدلنی ہے۔ دنیا پر ثابت کرنا ہے کہ اہلیت، دیانتداری اور خلوص نیت ہو تو پارلیمان سے طاقتور کوئی فورم نہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ قوم پر ثابت کرنا ہے کہ حزب اختلاف ہی ان کی امیدوں اور خواہشات کی حقیقی امین ہے اور وہی ان کی توقعات پر پورا اترنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔