اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلامی نظریاتی کونسل نے ایک ساتھ 3 طلاقیں دینے کی سزا پر اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے وسیع پیمانے پر مشاوت کا فیصلہ کرلیا۔ علماء سے تجاویز لینے کیساتھ سیمینارز کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
بیک وقت تین طلاقوں پر سزا تجویز کرنے کا معاملہ، اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ سزا کے تعین کیلئے تمام مکاتب فکر کے علماء سے رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ساتھ تین طلاقوں کے معاملے پر علماء کو خطوط لکھ کر اپنی تجاویز دینے کے لیے کہا جائے گا۔ اسلامی نظریاتی کونسل اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ سے بھی رائے لے گی جبکہ وسیع تر اتفاق رائے کے لیے سیمینارز بھی منعقد کیے جائیں گے۔
کونسل کے مطابق مکمل اتفاق رائے ہونے کی صورت میں بیک وقت تین طلاقیں دینے والے شخص کے لیے سزا کا تعین کیا جا سکے گا۔ کونسل نے ایک ساتھ تین طلاقیں دینے والے شخص کے لیے 6 ماہ قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں بیک وقت دینے کی سفارش کی تھی۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ طلاق یافتہ خواتین مسائل کا شکار اور بے گھر ہو جاتی ہیں۔ حکومت نے کہا ہے کہ سزاؤں کا تعین بھی اسلامی نظریاتی کونسل کرے۔