آئی ایم ایف سے مذاکرات: کیا پیشکش کی گئی؟

Last Updated On 03 October,2018 09:14 am

لاہور: (ایس ایم زمان) وفاقی حکومت نے نیا قرض لینے یا 2013 میں لئے گئے قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کی تجاویز آئی ایم ایف کو پیش کر دی ہیں۔ آئی ایم ایف کی جانب سے تجاویز پر رضا مندی کے بعد پاکستان دو ہفتے تک حتمی فیصلہ کرے گا۔

آئی ایم ایف سے لئے گئے 6 ارب ڈالر قرض کی واپسی رواں مالی سال سے شروع ہوگی۔ آئی ایم ایف حکام نے وزارت خزانہ کو واضح کر دیا ہے کہ حکومت پاکستان کو بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے قرض ضروری ہے۔ وزارت خزانہ نے نیا قرض لینے کے بجائے آئی ایم ایف کو قرض ادائیگی موخر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ پاکستا ن نے 2013 میں آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض لیا تھا اور شرائط کے مطابق قرض واپسی رواں مالی سال سے شروع ہونی ہے۔

پاکستان نے رواں مالی سال 2018-2019 میں آئی ایم ایف کو 300 ملین ڈالر کی پہلی قسط، آئندہ مالی سال 2019-2020 میں 600 ملین ڈا لر 2020-2021 میں ایک بلین ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے۔ پاکستان نے 2026 تک آئی ایم ایف کو 6 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی کرنی ہے۔ پاکستان نے نئے قرض سے بچنے کیلئے قرض ادائیگی کو 2030 تک موخر کرنے کی تجویز تیار کی ہے جو وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف حکام کو پیش کردی ہے۔ آئی ایم ایف مذکورہ تجاویز کا جائزہ لے کر آئند ہفتے تک پاکستانی حکومت کو آگاہ کرے گا۔ آئی ایم ایف کی رضا مندی کے بعد پاکستان دو ہفتے میں آئی ایم ایف سے نیا قرض لینے یا قرض واپسی کی مدت میں توسیع کا حتمی فیصلہ کرے گا۔