اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی وجوہات سامنے لاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی اور کاسا ڈویلپرز کی تحقیقات ہو رہی تھیں، سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب کی گرفتاری تحقیقات کے بعد عمل میں لائی گئی۔
ذرائع کے مطابق نیب حکام نے کہا کہ شہباز شریف نے بطور وزیرِاعلیٰ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔ آشیانہ منصوبے کا ٹھیکہ بسم اللہ کمپنی کو نوازنے کے لیے دیا گیا جس سے قومی خزانے کو نقصان ہوا، دو ہزار کنال سے زائد اراضی کا ٹھیکہ دار کو فائدہ پہنچایا گیا۔
سابق وزیرِاعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کی وجوہات جاری کرتے ہوئے نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور فواد حسن فواد کے ذریعے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ڈائریکٹرز پر دباؤ ڈالا۔
آشیانہ اقبال کی ڈویلپمنٹ کا ٹھیکہ لینے والی لطیف اینڈ سنز کا معاہدہ غیر قانونی طور منسوخ کیا گیا اور غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی سے منصوبہ ایل ڈی اے کو منتقل کرنے کے احکامات دیئے۔
نیب کے مطابق پرائیویٹ پبلک پارٹنرشب کے تحت من پسند کمپنی کو نوازا گیا، شہباز شریف کے غیر قانونی اقدام سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔