کراچی: پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں اور پولیس میں جھڑپیں، 6 زخمی

Last Updated On 24 October,2018 07:39 pm

کراچی :( آن لائن ) کراچی میں پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں نے بے دخلی کیخلاف مظاہرہ کیا، پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو دھو ڈالا اور پولیس کے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ میں 6 افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس کی بھاری نفری کراچی کے علاقے پاکستان کواٹرز کو خالی کرانے کیلئے پہنچے تو وہاں پر احتجاجی مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا جس کے نتیجے میں پولیس نے بھی مظاہرین پر واٹر کینن، شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جس سے 6افراد زخمی ہو گئے اور مظاہرین شدید مشتعل ہو کر گھروں کے چھتوں پر چڑھ گئے اور پولیس پر شدید پتھراؤ کیا۔مظاہرین نے حکومت مخالف شدید نعرے بازی، چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو لینے کی اپیل کر دی۔

سرکاری گھروں سے بے دخلی کے لیے ممکنہ آپریشن کے خلاف رات گئے پاکستان کوارٹرز کے علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی۔ احتجاج میں مرد بچوں اور خواتین نے شرکت کی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا تو سیاسی رہنما بھی علاقہ مکینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان کوارٹرز پہنچ گئے۔

ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار، کنور نوید جمیل اور عامر خان نے گھر خالی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ واقعہ کہ بعد ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار بھی اپنے حلقے میں پہنچ کر عوام سے دادرسری کی اور وہاں پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری کوارٹر خالی کرانا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے خلاف سازش ہے۔ کیونکہ سپریم کورٹ کو حقائق سے آگاہی نہیں دی گئی جو کہ سابقہ حکومتوں نے ان معصوم مکینوں کو امید کے نام پر دی تھی، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے انہیں پولیس تشدد سے آگاہ کر دیا ہے، عامر خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کے ساتھ کھڑے ہیں، چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ فیصلے پر سوموٹو لیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی احتجاج میں پہنچے تو مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے بازی شروع کر دی، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس مالکانہ حقوق کے سرٹیفیکیٹ موجود ہے۔ پاکستان کوارٹرز کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ایسی تبدیلی نہیں چاہیے ہم نے اس لیے ووٹ نہیں دیا تھا کہ گھروں سے نکال دیئے جائیں۔ واقعہ پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کمشنر سندھ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ معصوم عوام کے ساتھ کیا ہو رہا ہے یہ معاملہ فوری ختم کریں، اس سے عوام کو شدید تکلیف پہنچ رہی ہے۔