اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہباز شریف نے بجلی کے منصوبوں پر حکومت کو مناظرے کا چیلنج دے دیا۔ انہوں نے کہا جب میں آزاد پاکستان میں آیا تو الزامات کا پتہ لگا، ہمارے دور میں لگے بجلی منصوبوں کو مہنگے ترین کہا گیا، وزیر صاحب بجلی منصوبوں پر مناظرہ کرلیں، ن لیگ نے سستے ترین بجلی منصوبے لگائے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ لیڈر آف دی ہاؤس این آر او کا الزام ثابت کر دیں، سیاست چھوڑ دوں گا، الزام ثابت نہ ہو تو اسکی معافی تلافی کا فیصلہ لیڈر آف دی ہاؤس خود کرلیں۔ انہوں نے این آر او پر لعنت بھیجتا ہوں، عمران خان بھی ہیلی کاپٹر کیس میں مطلوب ہیں، کیا عمران خان کو بھی ملزم کہہ کر پکارا جاتا تھا، چیئرمین نیب عمران خان کو ملزم ہوتے ہوئے ملے۔ ان کا کہنا تھا سعودی عرب کا جو پیکج آیا اس میں خواجہ آصف کی کوششیں ہیں، آج خواجہ آصف کو نوٹسز آ رہے ہیں، سعدرفیق نے ریلوے میں بہترین کام کیا، مگر آج انکو بھی نیب کے نوٹسز آ رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا پی ٹی آئی کو من مانی نہیں کرنے دیں گے، ان کے راستے میں آہنی دیوار بنیں گے، انتقامی کارروائیاں پہلے بھی دیکھیں۔ انہوں نے کہا نیب حراست میں مجھے اخبارات بھی میسر نہیں، جھوٹے مقدمات کا پہلے بھی سامنا کیا، آج بھی کر رہے ہیں، یہی بتا دیں وہ گواہ کون تھا جس نے این آراو کی سفارش کی ؟ انہوں نے کہا لیڈر آف دی ہاؤس نے کہا شہباز شریف نیلسن منڈیلانہ بنیں، انہیں خواب آیا کہ میں نیلسن منڈیلا کی نقل کر رہا ہوں، میں عوام کا خادم ہوں، یوٹرن نہیں لوں گا، نیلسن منڈیلا عظیم شخص تھا جس نے اپنی قربانیوں سے ملک کو آزادی دلوائی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا قومی اسمبلی آنے پر بھارتی فوج کی کشمیریوں پر بربریت کا علم ہوا، کشمیری بھائیوں کے حقوق کیلئے اقوام متحدہ کا دروازہ جھنجوڑنا چاہیئے، بھارتی افواج کی کشمیر میں چیرہ دستیوں کو بے نقاب کیا جائے۔ انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق متفقہ قرارداد منظور کرنا کافی نہیں، مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔