اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر روانہ ہو گئے ہیں، اپنے دورے کے دوران وہ چین کی اعلیٰ عسکری اور سیاسی قیادت سے ملاقات کرینگے۔
دورہ چین کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، وزیر ریلوے شیخ رشید، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی ہمراہ ہیں۔
بیجنگ پہنچنے پر نائب چینی وزیر خارجہ پاکستانی وزیراعظم کا استقبال کرینگے، بعد ازاں گریٹ ہال میں ان کے استقبالیہ تقریب ہو گی۔ پاک چین وزرائے اعظم کی ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔ چینی ہم منصب وزیراعظم عمران خان کے اعزازمیں ضیافت بھی دیں گے۔
وزیراعظم کی چین کے صدرشی جن پنگ سے بھی ملاقات ہو گی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سے ایشیائی انفراسٹرکچربینک کے صدر، چین کی اہم کاروباری شخصیات، آئی ایم ایف کے صدر بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم چار نومبر کو شنگھائی روانہ ہوں گے اور شنگھائی انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپومیں شریک ہوں گے۔ ایکسپوکے دوران وزیراعظم عمران خان پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے آگاہ کرینگے۔
شنگھائی میں وزیراعظم کی ویت نامی ہم منصب سے بھی ملاقات ہوگی۔ پانچ نومبر کو وزیراعظم عمران خان وطن واپس روانہ ہوں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران پاکستان تین سو ٹیرف لائنز پر یک طرفہ رعایت کا مطالبہ کریگا۔ دونوں ممالک کے درمیان جون 2019 تک آزاد تجارتی معاہدہ دوئم پر دستخط کئے جانے کا امکان ہے۔