اسلام آباد: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، وزیر قانون فروغ نسیم ایف آئی اے میں پیش ہو گئے ہیں
خیال رہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس شدہ افراد پر خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈ میں خطیر رقوم جمع کرانے کا الزام ہے۔ خدمت خلق فاؤنڈیشن میں ایک ارب سے زائد کی رقوم جمع کروائی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق اس رقم کو ملک دشمن عناصر نے استعمال کیا تھا، اسی رقم سے الطاف حسین کے لندن کے اخراجات بھی برداشت کئے گئے تھے، 11 نومبر کو ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ نے 726 افراد کو نوٹس جاری کیے تھے۔
ان تمام افراد کو ایف آئی اے اسلام آباد سے رابطہ کا کہا گیا تھا، یہ نوٹس ایم کیو ایم کے مختلف تنطیمی عہدوں پر کام کرنے والوں کو جاری کیے گئے تھے۔
ترجمان وزارت قانون نے کہا ہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم اپنی مرضی سے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے۔ ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا مقصد قانون کی بالا دستی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے الزام لگایا ہے کہ بیرسٹر فروغ نسیم نے 2013ء سے 2015ء کے درمیان خدمت خلق فاؤنڈیشن کو دو لاکھ اڑسٹھ ہزار سات سو پچاس روپے دیئے، ڈاکٹر فروغ نسیم ایسی کسی بھی رقم کی ادائیگی کی تردید کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ایسی کوئی بھی پرچی جو ان کے نام سے کاٹی گئی ہو وہ اس کی ذمہ داری قبول نہیں کرتے۔