اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ایوانِ صدر میں ہونے والی گورنرز کانفرنس کو غیر آئینی قرار دے دیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کیا ملک میں ان ڈائریکٹ گورنر راج لگایا جا رہا ہے؟ کیا حکومت صوبوں میں متوازی حکومت کھڑی کرنا چاہ رہی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت آئین اور صوبائی خود مختاری کی پاسداری نہیں کی کر رہی۔ اٹھارویں ترمیم میں صدر کے اختیارات کم کئے گئے جبکہ گورنرز کا کردار بھی علامتی ہو گیا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ صدر مملکت نے آئین کی پرواہ کئے بغیر گورنرز کانفرنس طلب کی، انھوں نے گورنرز کو جو ہدایات جاری کیں وہ صوبائی حکومتوں سے متعلق ہیں۔ انھوں نے گورنرز کو پانی، آبادی، صحت، تعلیم کے معاملات پر قائدانہ کردار ادا کرنے کو کہا اور یہ بھی کہا کہ گورنرز صوبے کے چیف جسٹسز کے ساتھ قریبی روابطہ رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ صدر کے کوئی صوابدیدی اختیارات نہیں، وہ صرف وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہی کام کر سکتے ہیں۔ بتایا جائے کہ کیا وزیراعظم نے صدر مملکت کو گورنر کانفرنس بلانے کا مشورہ دیا؟ خبر ہے کہ وزیراعظم نے نیشنل نصاب کونسل کے قیام کی اجازت دے دی ہے، یہ بھی غیر آئینی اقدام ہے کیونکہ وفاق کا نصاب سے تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے نصاب پر بات کرنی ہے تو مشترکہ مفادات کونسل میں ہو سکتی ہے۔