کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں کے الیکٹرک کی مبینہ غفلت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، سپر ہائے وے پر بجلی کے ٹوٹے تاروں سے کرنٹ لگنے سے 8 سالہ بچہ خضر جاں بحق ہوگیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔
کے الیکٹرک کی نا اہلی کا ایک اور واقعہ، اشرف گوٹھ سپرہائے وے پر سڑک پر پڑے بجلی کے ٹوٹے ہوئے تار 8 سالہ خضر حیات کی زندگی نگل گئے۔ زرائع کے مطابق علاقے میں بجلی کے تار گزشتہ شب سے ٹوٹے ہوئے تھے اور کے الیکٹرک کو متعدد بار شکایات درج کرانے کے باوجود تاروں کی مرمت نہیں کی گئی۔ ننھے خضر حیات کی نماز جنازہ سپرہائی وے میں ادا کر دی گئی۔
تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ بھی خضر کے گھر پہنچیں، اس موقع پر خضر حیات کے والد کا موقف ہے کہ بجلی کا تار گزشتہ رات سے گرا ہوا تھا۔ انہوں نے کے الیکڑک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔
اس سے قبل 25 جولائی کو سائٹ سپر ہائی وے تھانے کے علاقے احسن آباد میں گرے ہوئے ہائی ٹینشن تار سے کرنٹ لگنے سے 8 سالہ محمد عمرولد محمد عارف دونوں ہاتھ گنوا بیٹھا تھا، کرنت لگنے سے بچے کی ہلاکت کےواقعے کا وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے کمشنر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔