اسلام آباد: (دنیا نیوز) العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل میں کہا ہے کہ گلف سٹیل، العزیزیہ اور ہل سٹیل میٹل کے کاروباری معاملات سے نواز شریف کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی آج احتساب عدالت میں ایک اور پیشی ہوئی، العزیزیہ ریفرنس میں خواجہ حارث کے حتمی دلائل جاری رہے، فاضل جج نے نواز شریف کے وکیل کو باتیں بار بار دہرانے کی بجائے آگے بڑھنے کی ہدایت کی ہے۔
وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل میں کہا کہ نواز شریف کے خلاف کیس شریک ملزمان کے بیانات اور فراہم کردہ دستاویزات پر بنایا گیا، کمپنی ان کی، بزنس ان کا، دستاویزات ان کی اور وضاحت ہم دیں؟ اس پر نیب پراسیکیوٹر بولے مگر منافع آپ کا۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ صاحب! میں آپ کی بات سمجھ چکا ہوں، آگے بڑھیں۔ کیا نواز شریف نے اس سے پہلے کسی فورم پر یہ کہا کہ العزیزیہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے؟ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ نواز شریف نے سی ایم اے 7244 میں یہی موقف اپنایا۔
جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ صاحب نے جے آئی ٹی میں بیانات سے اس لئے تعلق نہ ہونے کا کہا، شاید انہیں خود لگتا کہ میں بیانات تسلیم تو نہیں کر رہا۔
خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے کبھی یہ نہیں کہا کہ العزیزیہ یا ہل سٹیل میٹل ان کی ہیں۔ جج ارشد ملک نے کہا کہ جو الیکشن ہار جائے یا کسی کا کوئی مر جائے تو سو بندوں کو بات سنا کر بھی اس کا دل نہیں بھرتا، بات ایک ہی ہوتی ہے لیکن وہ ہر آنے والے کو بار بار سناتا ہے۔ خواجہ حارث بدھ کو بھی دلائل جاری رکھیں گے۔