ٹنڈوالہٰ یار : (دنیا نیوز) سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ گرفتار ہوا تو کیا ہوگا، جیل دوسرا گھر ہے، ان کو غلط فہمی ہے کہ ہم خوف میں مبتلا ہیں، اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے۔ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے، ان کو کھیلنا آتا ہی نہیں، یہ انڈر 16 کھلاڑی ہیں۔ انتخابات شفاف ہوتے تو کپتان وزیراعظم نہ ہوتے.
سربراہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین اور سابق صدر آصف زرداری آج ٹنڈوالہٰ یار میں جلسے سے خطاب کریں گے۔ ان کا ٹنڈوالہٰ یار آمد کے موقع پر شاندار استقبال کیا گیا جس کے بعد ان کے اعزاز میں مقامی رہنماوں کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا۔ شہر میں جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، جیالوں کا جوش و خروش دیدنی ہے اور شہر میں خوب چہل پہل ہے، جلسہ گاہ میں پیپلز پارٹی کے جھنڈوں کی بہار ہے، خواتین اور مرد کارکنان جوق در جوق جلسہ گاہ کی طرف رخ کر رہے ہیں۔
جلسے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کیخلاف جب بھی کارروائی ہوتی یہ مزید مضبوط ہوتی ہے، ان کوغلط فہمی ہے کہ ہمیں کوئی خوف ہے، گرفتار ہوا تو کیا ہو گا، جیل دوسرا گھر ہے۔ ہم نے اپنے دور حکومت میں ہر مسئلے پر کام کیا ہم نہیں چاہتے ادارے کمزور ہوں۔
آصف زرداری نے جلسے سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ احمقوں کی حکومت ہے، انہیں سمجھ ہی نہیں، صوبے ساتھ ہوں گے تو یہ مضبوط ہوں گے، اسلام آباد مضبوط ہو گا تو پاکستان مضبوط ہو گا مگر اس وقت ایسا نہیں ہے، 18 ویں ترمیم میں ہر صوبے کو زیادہ حصہ ملا۔ کاروباری شخصیات کو پکڑنا چھوڑ دیں تو معیشت بھی بہتر ہو گی، ڈنڈے سے ٹیکس نہیں جمع کیا جا سکتا۔ لوگوں کی دکانیں توڑی جا رہی ہیں، پکڑ دھکڑ چھوڑ دیں تو کوئی کام ہو۔ سیاست سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے، ان کو کھیلنا آتا ہی نہیں، یہ انڈر 16 کھلاڑی ہیں۔
سابق صدر نے کہا کہ کپتان کو عوام کی فکر ہے نہ مہنگائی کی، جب بھی عوام کا حق مجروح ہوا تو ہم نے آواز اٹھائی، ڈالر کی قدر کا تو پہلے پتہ رکھنا ہوتا ہے۔ یہ کہتے ہیں ہم 100 دن میں کیا کر سکتے ہیں، ہم نے 100 دن میں مشرف کو نکال باہر کیا۔ جب بھی کوئی سیاسی پودا لگتا ہے یہ کاٹ کر پھینک دیتے ہیں، ہمارے ہاں ، سیاسی سوچ ہے نہ شعور، انہیں ووٹ نہیں ملا اس لئے عوام کا خیال نہیں۔ شفاف انتخابات ہوتے تو کپتان وزیراعظم نہ ہوتے۔