عافیہ کے اغوا کاروں کو 55 ہزار ڈالر ادا کئے گئے: گورڈن ڈف

Last Updated On 20 December,2018 09:37 am

کراچی: (روزنامہ دنیا) دفاعی امور کے امریکی ایڈیٹر گورڈن ڈف نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر جعلی کیس نائب صدر ڈک چینی کو پریشانی سے بچانے کیلئے بنایا گیا، یہ پریشانی عراق کو یورینیم کی فروخت سے متعلق جھوٹے بیان کی وجہ سے ڈک چینی کو پیش آ سکتی تھی۔ پھر ڈاکٹر عافیہ پر ایک الزام عائد کر کے انہیں سرعام تین بچوں سمیت سی آئی اے کی درخواست پر اغوا کیا گیا، جس کے اغوا کاروں کو 55000 ڈالر ادا کئے گئے۔

امریکی دفاعی جریدے ‘‘ویٹرنز ٹوڈے ’’ میں شائع آرٹیکل‘‘عمران خان اور عافیہ صدیقی، امریکہ کی خوفناک غلطی’’ میں انہوں نے لکھا کہ عراق جنگ جس میں 20 لاکھ ہلاکتیں ہوئیں، اس کی حقیقت کبھی نہیں بتائی گئی۔ آرٹیکل کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کے اغوا کاروں سے کہا گیا تھا کہ اگر انہوں نے یہ کام نہ کیا تو کوئی اور کر دے گا۔ آرٹیکل کے مطابق 2010 میں سی آئی اے ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے بعد ایک خفیہ ڈیل ہوئی کہ ڈاکٹر عافیہ کے بدلے ریمنڈ ڈیوس کو رہا کر دیا جائے، مگر وزیر اعظم گیلانی نے ڈیل بلاک کر دی۔

مضمون نگار کے مطابق 2010 میں انہوں نے عمران خان کے ساتھ کام کیا۔ ایک موقع پر عمران نے ڈاکٹر عافیہ کے والدین کے گھر سے انہیں فون کیا۔ ترجمان عافیہ موومنٹ سیکرٹریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ دنیا کو باور کرائیں کہ قومی وقار برائے فروخت نہیں۔ امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم امریکی مطالبات کے موقع پر ڈاکٹر عافیہ سے متعلق وعدے فراموش نہیں کریں گے۔