کراچی: (دنیا نیوز) فواد چودھری نے اپوزیشن کے اجلاس کو’’الائنس فار ریسٹوریشن آف کرپشن‘‘قرار دے دیتے ہوئے کہا کہ جب ان سے حساب لیا جائے تو فوری اٹھارویں ترامیم اور جمہوریت کو خطرہ ہو جاتا ہے۔
کراچی کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ غیر معمولی حالات میں کیا گیا تھا، اپوزیشن کو ہر معاملے کو کیسز ختم کرنے کے لیے نہیں جوڑنا چاہیے، ایوان میں یہ لوگ ملکی مسائل پر بات نہیں کرتے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمیں اتحادی کیوں چھوڑیں گے؟ پی ٹی آئی کے علاوہ کوئی چوائس نہیں، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے ہمارے اتحادی اور ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے ایم پی ایز کو چھوڑیں پیپلز پارٹی کو اپنے اراکین سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ اس وقت علیحدہ ہونے نہیں ہمارے ساتھ جڑنے کو لوگ تیار ہیں، اچھے وقت میں کوئی چھوڑ کر نہیں جاتا۔ اگر ہمارے ساتھ کوئی رابطے میں نہیں تو ان کو گھبراہٹ کیسی ہے؟
فواد چودھری نے کہا کہ زرداری صاحب اور اومنی گروپ کی بادشاہت ختم ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے نیب کو دو ماہ کا مینڈیٹ دیا ہے لیکن اس کی اب تک کی کارکردگی سست روی کا شکار ہے، اس کیس میں تو سارے کاغذ بول رہے ہیں، بینفشری بلاول ہاؤس کے مکین ہیں۔ حیران ہوں نیب نے ابھی تک آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟
یہ بھی پڑھیں: مراد علی شاہ نے استعفیٰ نہیں دیا تو عملی اقدام کریں گے: فواد چودھری
سندھ کے وزرا پانی کو گدلا کرنا چاہتے ہیں تا کہ کسی کو سمجھ نہ آئے، ان کو کرپشن کیسز میں اگر ریلیف مل جائے تو ہر کاغذ پر دستخط کر دیں گے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں پولیس گردی ہو رہی ہے، دیہی علاقوں میں ہمارے ایم پی ایز کیساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کا راج ہمیشہ نہیں رہنا، ایسے افسران پنجاب سے سبق سیکھ لیں۔ فواد چودھری نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس اپوزیشن کو کمزور نہ سمجھے، انھیں عوامی نمائندوں سے تعاون کرنا چاہیے۔
صبح سے یہ رو رہے ہیں پتا نہیں میں نے کراچی آ کر کونسا جرم کیا ہے، کراچی میرا اپنا شہر ہزار مرتبہ آؤں گا، میرے کراچی آنے سے یہ پریشان کیوں ہوتے ہیں؟
کرپشن میں کوئی بھی ملوث ہو بلا تفریق کارروائی ہونی چاہیے، احتساب کا عمل نہیں رکے گا آگے بڑھے گا۔ سندھ کی حکومت گیس کا غبارہ اور اس کی پن ہمارے پاس ہے، جب مرضی پٹاخہ پھوڑ دیں گے۔