اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے طالبان کے ساتھ پاکستان میں مذاکرات کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق افغان امن عمل میں قابل ذکر پیشرفت سامنے آئی ہے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا آئندہ دوراسلام آباد میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ افغان طالبان کو اسلام آباد آنے کی دعوت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ایک درجن سے زائد طالبان رہنما اسلام آباد آئینگے۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں قطر کو بھی شامل کیا جائیگ۔ سعودی عرب اور قطر کا ایک ساتھ مذاکرات میں شامل ہونا بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے اہم دورے پر آئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد کے ہمراہ وزارت خارجہ آنے والے وفد میں امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ، دفاع اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کے نمائندے شامل تھے۔ شاہ محمود قریشی اور زلمے خلیل زاد کی ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کاری کے لیے کاوشیں جاری رکھے گا، افغانستان میں قیام امن کے لیے مفاہمتی عمل مشترکہ ذمہ داری ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کرانے کے لیے سہولت کاری پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امریکی قیادت افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ واضح رہے کہ منصب سنبھالنے کے بعد امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کا یہ خطے کا پانچواں دورہ ہے۔ آج شام کو زلمے خلیل زاد کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات بھی شیڈول ہے۔