سلطان راہی قتل سے سانحہ ساہیوال تک، امجد سلیمی کے کیریئر پر ایک نظر

Last Updated On 23 January,2019 09:56 pm

لاہور: (روزنامہ دنیا) امجد سلیمی ایس پی گوجرانوالہ تھے تو اداکار سلطان راہی قتل ہوئے، سی پی او لاہور تھے تو جوزف کالونی کا واقعہ پیش آیا، اب پھر بچ گئے۔

بڑوں کی غلطی چھوٹوں پر ڈالنے کی روایت برقرار رہی۔ سانحہ ساہیوال میں آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی پھر بچ گئے۔ ذمہ داری ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب اظہر حمید کھوکھر پر ڈال دی گئی اور انکی خدمات وفاق کے سپرد کر دی گئیں۔

موجودہ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی تعیناتی پر نظر ڈالی جائے تو اس دوران بڑے بڑے اہم واقعات رونما ہوچکے ہیں، انکی تعیناتی کے دوران ایسے معاملے ہوئے جو پولیس کیلئے بڑی مشکل بنے ۔امجد جاوید سلیمی آج سے کئی برس پہلے جب ایس پی گوجرانوالہ تعینات تھے تو ملک کے معروف اداکار سلطان راہی قتل ہوئے اور انکے قاتلوں کا آج تک کچھ بھی پتا نہ چل سکا۔

امجد جاوید سلیمی جیسے جیسے بڑے عہدوں فائز ہوئے اسی طرح واقعات بھی بڑے ہوتے رہے ۔امجد جاوید سلیمی جب ڈی پی او سیالکوٹ تعینات ہوئے تو وہاں جیل میں فائرنگ کا بڑا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں جج صاحبان سمیت کئی افراد کو قتل کر دیا گیا۔

جب امجد جاویدسلیمی کو سی سی پی او لاہور تعینات کیا گیا تو بادامی باغ میں جوزف کالونی کا واقعہ پیش آیا اور کئی گھر نذر آتش کر دیئے گئے اور اس واقعہ پر حکومت کو بڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور کئی پولیس افسروں کو او ایس ڈی کر دیا گیا تھا۔

امجد جاوید سلیمی جب آئی جی پنجاب تعینات ہوئے اور جس حکومت نے انہیں آئی جی پنجاب تعینات کیا اسی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیلئے پہلا واقعہ نہ صرف تنقید کا باعث بنا بلکہ یہ ساہیوال واقعہ حکومت کیلئے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔


(مجاہد شیخ )