اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو احتساب کا ووٹ ملا لیکن دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا، میرا مطالبہ ہے کہ اب عمران خان چھوٹے چوروں کو بھی رہا کر دیں۔
وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین بنا کرغلط فیصلہ کیا، پی ٹی آئی کو احتساب کا ووٹ ملا لیکن دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا۔ قومی خزانے پر ڈاکا ڈالنے والوں کے سامنے یہ حکومت بے بس ہے، میرا مطالبہ ہے کہ اب عمران خان چھوٹے چوروں کو بھی رہا کر دیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے مجھے خود ٹیکسٹ کیا ہے کہ ان سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز کے مسئلے سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سپیکر کا کام قومی اسمبلی چلانا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چلانا نہیں، سپیکر اسمبلی کم ازکم دو بار ممبر اسمبلی ہونا چاہیے مگر سر تسلیم خم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے جیسے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں لڑنے جا رہا ہوں، میں پی اے سی میں ان کا کچا چٹھا عوام کے سامنے بتانے جا رہا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ میں شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے پر سپریم کورٹ جا رہا ہوں۔
پروگرام میں شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ میں 7 تاریخ کو عمران خان سے ملوں گا اور 8 تاریخ کو اہم اعلان کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان کو قوم نے ووٹ دیا ہے کہ وہ چوروں سے نجات دلائے گا۔ چوروں کے بھاگنے پر خاموش رہے تو عوام ہمیں انہی کا ساتھی سمجھے گی۔ میں کبھی خیرات کی سیاست نہیں کرتا، کبھی عوام کو دھوکا نہیں دونگا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ان کے بندے نہیں توڑ رہا ورنہ وہ تو جاگرز پہنے تیار ہیں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ رولز پروسیجر کے تحت میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بن چکا ہوں۔ میرا مطالبہ ہے کہ سعد رفیق اور رانا ثنا اللہ کو بھی پی اے سی ممبر بنا دیا جائے، گارنٹی دیتا ہوں کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوگا، قانون اور آئین کی بات ہوگی۔ شہباز شریف کی پی اے سی کانفرنس کے 10 منٹ بعد میں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری والدہ کا انتقال ہوا، مجھے ساڑھے تین سال پروڈکشن آرڈر نہیں ملا، پروڈکشن آرڈر لے کر گالیاں دیتے ہیں، پھر ردعمل پر بائیکاٹ کر جاتے ہیں۔